ایران نیوکلیئر پابندی کی حد عبور کر سکتا ہے: امریکی دعویٰ

امریکا کی نئی رپورٹ کا خاکہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے نیوکلیئر پروگرام سے متعلق امریکا کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کے اندازوں کے مطابق اسرائیل کی جانب سے نئے حملوں یا مغرب کی اضافی پابندیوں کا جواب تہران نیوکلیئر پابندی کی حد عبور کرنے کے مزید قریب جانے کی صورت میں دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: امتحانی نظام کی خلاف ورزی کا انوکھا واقعہ سامنے آ گیا ،گاڑی میں بیٹھ کر پیپر حل کرنے والا امیدوار رنگے ہاتھوں گرفتار
نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری کا ارادہ
نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ تہران کا فی الحال نیوکلیئر ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں ہے لیکن اس کی سرگرمیاں اس نوعیت کی ہیں کہ اگر وہ چاہے تو وہ ایسا کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فساد تھوڑی دیر کنٹرول ہو جائے تو پاکستان مزید ترقی کریگا: عظمیٰ بخاری
پروگرام کی ترقی
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے بعد سے ایران نے اپنے یورینیم کے 20 فی صد اور 60 فی صد افزودہ ذخائر میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ جدید سینٹری فیوجز بڑی تعداد میں بنا بھی رہا ہے اور انھیں استعمال بھی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ بے قابو، پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 17نومبر تک بند
عوامی بیان بازی میں اضافہ
امریکی انٹیلی جنس کے جائزے میں خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اب ایرانی حکام نیوکلیئر ہتھیاروں کی افادیت پر عوامی سطح پر زیادہ بات کرنے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: استور سے راولپنڈی جانے والی باراتیوں کی کوسٹر دریا میں گر گئی ،ایک میت نکال لی گئی، 22کی تلاش جاری
زیر زمین نیوکلیئر تنصیبات
رپورٹ کے مطابق تہران کے پاس متعدد زیر زمین نیوکلیئر تنصیبات ہیں جن میں فوری طور پر نیوکلیئر ہتھیار بنانے کی سطح کا افزودہ یورینیم تیار کرنے کا بنیادی ڈھانچہ اور تجربہ موجود ہے۔ اگر وہ چاہیں تو ایسا کر سکتے ہیں۔
خطرات کا مقابلہ
رپورٹ کے مطابق ایرانی رہنما یہ سمجھتے ہیں کہ نیوکلیئر ہتھیار بنانے سے خطرات کا مقابلہ کرنے کی ساکھ بڑھ جاتی ہے۔