اغوا برائے تاوان کیس،7 پولیس اہلکاروں کی تنخواہ بند، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

پشاور میں عدالت کا فیصلہ
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اغوا برائے تاوان کے کیس میں عدالت نے 7 پولیس اہل کاروں کی تنخواہ بند اور انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں گرمی کی شدت مزید تین دن برقرار رہے گی ، بعض مقامات پر بارش کا امکان۔
پولیس اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری
انسداد دہشتگردی عدالت پشاور میں دہشت گردی اور اغوا برائے تاوان کے مقدمے میں نامزد استغاثہ گواہان پولیس افسران کی عدم پیشی پر عدالت نے 2 ایس ایچ اوز سمیت 7 پولیس اہلکاروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے شکست کا غصہ بی جے پی کارکنوں نے ہندوؤں کی ملکیت کراچی بیکری پر نکال دیا
تنخواہوں کی بندش کا حکم
عدالت نے ساتوں پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں بھی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس پی رورل، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو بھی 174 پی پی سی کے تحت نوٹس جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا رواں مالی سال کا 10 کھرب سے زائد کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا
عدالت کی وضاحت طلبی
عدالت نے حکم دیا کہ ایس پی رول اور دیگر افسران پیش ہوں اور وضاحت کریں کہ کیوں عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی رائے بجٹ سے متعلق بہتر نہیں، معاشی ترقی کیلئے کیا ضروری ہے۔۔۔؟ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں بتا دیا
استغاثہ گواہان کی عدم پیشی
دوران سماعت پراسیکیوشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایس ایچ او عبد العلی، عمران الدین سمیت دیگر استغاثہ کے گواہان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے مذکورہ گواہان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
مزید سماعت کا حکم
عدالت نے مذکورہ استغاثہ گواہان کی تنخواہیں بھی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا اور مزید سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔