اغوا برائے تاوان کیس،7 پولیس اہلکاروں کی تنخواہ بند، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

پشاور میں عدالت کا فیصلہ
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) اغوا برائے تاوان کے کیس میں عدالت نے 7 پولیس اہل کاروں کی تنخواہ بند اور انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں عام نظر آنے والی ‘مینا’ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے لیے کیوں مشکل کا سبب بنی ہوئی ہے؟
پولیس اہلکاروں کے وارنٹ گرفتاری
انسداد دہشتگردی عدالت پشاور میں دہشت گردی اور اغوا برائے تاوان کے مقدمے میں نامزد استغاثہ گواہان پولیس افسران کی عدم پیشی پر عدالت نے 2 ایس ایچ اوز سمیت 7 پولیس اہلکاروں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجز کی تزئین وآرائش اور مرمت نہ ہونے پرپھٹ پڑے
تنخواہوں کی بندش کا حکم
عدالت نے ساتوں پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں بھی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس پی رورل، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو بھی 174 پی پی سی کے تحت نوٹس جاری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ قیادت اور فوج نے بھارت کو دن میں تارے دکھا دیئے: احسن اقبال
عدالت کی وضاحت طلبی
عدالت نے حکم دیا کہ ایس پی رول اور دیگر افسران پیش ہوں اور وضاحت کریں کہ کیوں عدالتی احکامات کی تعمیل نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیں: If Ali Amin Can Reach the PM House, Why Not D-Chowk? Faisal Vawda
استغاثہ گواہان کی عدم پیشی
دوران سماعت پراسیکیوشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایس ایچ او عبد العلی، عمران الدین سمیت دیگر استغاثہ کے گواہان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے مذکورہ گواہان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
مزید سماعت کا حکم
عدالت نے مذکورہ استغاثہ گواہان کی تنخواہیں بھی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا اور مزید سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔