حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن بل کا مسودہ جے یو آئی کو دے دیا

حکومت کی مدارس کی رجسٹریشن بل کی تیاری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن بل کا مسودہ جے یو آئی کو دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس کی مد میں 90 لاکھ روپے واجب الادا ہیں
کامران مرتضیٰ کا بیان
جمعیت علما اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ مسودہ مولانا فضل الرحمن کے سامنے رکھیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ مدارس کی رجسٹریشن اسلام آباد کی حد تک ہوگی، صوبوں کے متعلق قانون سازی وفاقی حکومت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بزنس کونسل دبئی کی لاہور میں منعقد ہونے والی چوتھی ہیلتھ، انجینئرنگ اینڈ منرلز شو میں شرکت، قونصلیٹ کی نمائندگی، کمرشل قونصلر علی زیب خان نے کی
مدارس کی آزادی اور خود مختاری
کامران مرتضیٰ نے کہا، "ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ مدارس کو سوسائٹیز رجسٹریشن کے تحت رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔" ان کے مطابق اس سے مدارس کی آزادی اور خود مختاری برقرار رہے گی اور حکومت کا کنٹرول بھی رہے گا، مگر وہ نصاب اور دیگر معاملات میں آزاد ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 85 ارب کی متوقع قیمت پر صرف 10 ارب روپے کی بولی: کیا ‘باکمال لوگوں’ کی ایئرلائن کی نجکاری مزید پیچیدہ ہو گئی؟
مدارس کا ریکارڈ منظم کرنا
کامران مرتضیٰ نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں بہت سے مدارس ہیں جن کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے، لہٰذا بل کی منظوری کے بعد ملک بھر کے تمام مدارس سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل کے تحت رجسٹرڈ ہو جائیں گے۔ اس سے معلوم ہو سکے گا کہ مدرسہ کہاں ہے اور آیا وہ چل رہا ہے یا بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماں کی دعا سے کوئی حادثہ نہ ہوا، ابن العربی کہتے ہیں ”ہمیں پتہ ہی نہیں ہوتا اور ہمارا اللہ ہمیں کس کس مقام پر گرنے سے پہلے ہی تھام لیتا ہے“
نصاب کی پابندی اور آڈٹ کے عمل
انہوں نے مزید کہا کہ بل کی منظوری کے بعد مدارس کا آڈٹ کیا جا سکے گا اور انہیں ایسے نصاب کے پابند کیا جائے گا جس سے نفرت، انتشار یا فرقہ واریت کو فروغ نہ ملے۔
یہ بھی پڑھیں: کس کے نام رہا رواں برس کا نوبل انعام برائے طب؟
علما کی طرف سے خوش آئند اقدام
کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اس بل کے ذریعے ہم نے خود کو قانونی دائرے میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور علما کی بڑی تعداد نے اپنے مدارس کو رجسٹریشن کے لئے پیش کیا ہے، جو ایک خوش آئند امر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پہلگام تحقیقات کے لیے تیار، بھارت نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا: احسن اقبال
وفاقی وزیر اطلاعات کے خیالات
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کا بل قانونی پیچیدگیوں کے باعث ایکٹ نہیں بن سکا ہے۔ 2018 میں بھی تمام مدارس کو علما کی مشاورت سے قومی دھارے میں لانے کی کوشش کی گئی تھی۔
ملکی جامعات اور دینی مدارس
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ملک کی تمام جامعات وفاقی وزارت تعلیم سے وابستہ ہیں، دینی مدارس کے لئے بھی ایسا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ مدارس کی رجسٹریشن بل کی منظوری کے بعد جو بھی مدرسے سے فارغ ہوگا، اسے ہر شعبہ زندگی میں تمام مواقع میسر آئیں گے۔