جن لاپتہ افراد کی گمشدگی کے مقدمات درج ہو چکے پولیس رپورٹس پیش کرے،سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کی بازیابی پر فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جن لاپتہ افراد کی گمشدگی کے مقدمات درج ہو چکے ہیں، پولیس رپورٹس پیش کرے۔
یہ بھی پڑھیں: آخری رسومات کے اخراجات سے بچنے کے لئے بیٹے نے والد کی لاش الماری میں چھپا دی
پولیس کی تحقیقات کا حکم
عدالت نے ہدایت کی کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کرے اور یہ پتہ لگایا جائے کہ وہ افراد کہاں گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لڑاکا طیارہ پلوامہ میں ایک سکول پر گرا ہے، مقبوضہ وادی کے صحافی نے ویڈیو شیئر کردی۔
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لڑکی سمیت 6 لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے کہا کہ جن لاپتہ افراد کی گمشدگی کے مقدمات درج ہیں، ان کے بارے میں پولیس رپورٹس پیش کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نیول اکیڈمی میں 123ویں مڈ شپ مین اور 31ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کمیشننگ پریڈ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بطور مہمان خصوصی شرکت
عدالت کے سوالات
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ لڑکی شاہین کا معلوم نہیں ہو رہا کہ وہ کہاں گئی۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ اگر مقدمہ درج ہو چکا ہے تو پھر تحقیقات کی ضرورت ہے۔
رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
عدالت نے کہا کہ پولیس لاپتہ افراد کا سراغ لگا کر ٹرائل کورٹ میں رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے لاپتہ شہری گل زریں کی بازیابی کی رپورٹ متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ اختر منیر، فہد علوی اور نعیم کی بازیابی کی درخواستوں پر نوٹس جاری کر دیئے گئے۔