جن لاپتہ افراد کی گمشدگی کے مقدمات درج ہو چکے پولیس رپورٹس پیش کرے،سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ افراد کی بازیابی پر فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جن لاپتہ افراد کی گمشدگی کے مقدمات درج ہو چکے ہیں، پولیس رپورٹس پیش کرے۔
یہ بھی پڑھیں: صائم ایوب نے برائن لارا کا 31سالہ ریکارڈ توڑ دیا
پولیس کی تحقیقات کا حکم
عدالت نے ہدایت کی کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کرے اور یہ پتہ لگایا جائے کہ وہ افراد کہاں گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کو ریگولیٹ نہ کرنا بڑا رسک ، والٹ میں پوری دنیا سے ڈونیشن آئے گی، لوگ پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں:بلال بن ثاقب
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لڑکی سمیت 6 لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے کہا کہ جن لاپتہ افراد کی گمشدگی کے مقدمات درج ہیں، ان کے بارے میں پولیس رپورٹس پیش کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی پنجاب کی ایک نرس کو ریپ سے بچانے والی واٹس ایپ کی ‘لائیو لوکیشن’
عدالت کے سوالات
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ لڑکی شاہین کا معلوم نہیں ہو رہا کہ وہ کہاں گئی۔ جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ اگر مقدمہ درج ہو چکا ہے تو پھر تحقیقات کی ضرورت ہے۔
رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
عدالت نے کہا کہ پولیس لاپتہ افراد کا سراغ لگا کر ٹرائل کورٹ میں رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے لاپتہ شہری گل زریں کی بازیابی کی رپورٹ متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ اختر منیر، فہد علوی اور نعیم کی بازیابی کی درخواستوں پر نوٹس جاری کر دیئے گئے۔








