سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف پی ٹی آئی سمیت دیگر کی درخواستیں خارج کر دیں
سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بینچ نے پریکٹس پروسیجر آرڈیننس کے خلاف چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان سمیت دیگر کی دائر درخواستیں خارج کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج، اسلام آباد میں بندش اور شہریوں کی پریشانی: شادی ہال کے مالکان کا کہنا ہے کہ کوئی انتظام نہیں ہو سکتا اور ایڈوانس واپس کر دیا گیا ہے۔
عدالت کے ریمارکس
تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس ختم ہو چکا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرڈیننس کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر میں پارلیمنٹ نے قانون سازی کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی منصوبوں پر 12 ہزار مستقل فوجی اہلکار تعینات کئے ہیں: احسن اقبال
درخواست گزار کا مؤقف
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے ایکشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ قانون آجائے تو آرڈیننس خود بخود ختم ہوجاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ: عمران خان و دیگر پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
کمیٹی کے فیصلے
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرڈیننس کے تحت بنی کمیٹی ختم ہوگئی، کمیٹی کے فیصلوں کو پاس اینڈ کلوز ٹرانزیکشنز کا تحفظ ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آئین صدر پاکستان کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
درخواست گزاروں کی تفصیلات
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف گوہر علی خان، افراسیاب خٹک، احتشام الحق اور اکمل باری نے آرڈیننس کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔