DiseaseHepatitis Dبیماریہیپاٹائٹس ڈی

ہیپاٹائٹس ڈی کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں

Complete Explanation of Hepatitis D - Causes, Treatment, and Prevention Methods in Urdu

Hepatitis D in Urdu - ہیپاٹائٹس ڈی اردو میں

ہیپاٹائٹس ڈی، جسے ہیپاٹائٹس ڈی وائرس (HDV) کے باعث ہونے والی بیماری سمجھا جاتا ہے، ایک شدید جگر کے انفیکشن کی شکل ہے جو صرف اس وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص پہلے سے ہی ہیپاٹائٹس بی (HBV) کا شکار ہو۔ یہ وائرس زیادہ تر وہ لوگ متاثر کرتا ہے جو بیہیپیٹائٹس بی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات میں متاثرہ خون، جنسی تعلقات، اور کسی متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطہ شامل ہیں۔ ہیپاٹائٹس ڈی کی علامات میں تھکاوٹ، پیٹ کا درد، متلی، بھوکا نہ ہونا، اور جگر کی سوزش شامل ہیں، جو کہ زیادہ شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

ہیپاٹائٹس ڈی کا علاج بنیادی طور پر ہیپاٹائٹس بی کے علاج پر توجہ مرکوز کرتا ہے، کیونکہ ہیپاٹائٹس بی کا کنٹرول ہیپاٹائٹس ڈی کی علامات میں بھی کمی لا سکتا ہے۔ علاج میں اینٹی وائرل دوائیں، جیسے کہ انٹرferون تھراپی، شامل ہوتی ہیں۔ بچاؤ کے لیے ہیپاٹائٹس بی کی ویکسینیشن کا استعمال بہت موثر ثابت ہوتا ہے، کیونکہ اگر کوئی شخص ہیپاٹائٹس بی سے محفوظ ہو تو وہ ہیپاٹائٹس ڈی کا شکار نہیں ہو سکتا۔ اس کے علاوہ، صفائی ستھرائی، محفوظ جنسی تعلقات اور متاثرہ افراد سے دوری بھی اس بیماری کی روک تھام میں مددگار ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Librax Tablet کیا ہے اور کیوں استعمال کیا جاتا ہے – استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

Hepatitis D in English

Hepatitis D is a viral infection caused by the hepatitis D virus (HDV), which is a defective virus that requires the presence of hepatitis B virus (HBV) to replicate. This infection primarily affects the liver and can lead to severe liver damage, cirrhosis, or liver cancer. The main mode of transmission is through contact with infected blood, which can happen through sharing needles, unscreened blood transfusions, or from an infected mother to her baby during childbirth. It is more prevalent in areas where hepatitis B is common, making its presence a significant public health concern in certain regions. Symptoms may include jaundice, fatigue, abdominal pain, and nausea, but many individuals may not exhibit symptoms until the disease has progressed significantly.

Preventing hepatitis D largely involves the prevention of hepatitis B, as there is no specific vaccine for HDV alone. The hepatitis B vaccine is effective and can prevent infection from both HBV and consequently HDV. For those already infected with HBV, it is crucial to manage the infection through antiviral medications and regular medical check-ups to prevent the onset of HDV. Treatment options for chronic hepatitis D include antiviral therapy, such as pegylated interferon and other nucleos(t)ide analogs, which may help in reducing the viral load. It’s essential for individuals at risk to engage in safe practices, such as avoiding sharing personal items that may be contaminated with blood and seeking regular medical advice for vaccination and screening to mitigate the risks associated with hepatitis B and D.

یہ بھی پڑھیں: Ganaton 50 Mg Tablet کیا ہے اور اس کے استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

Types of Hepatitis D - ہیپاٹائٹس ڈی کی اقسام

ہیپاٹائٹس ڈی

ہیپاٹائٹس ڈی، جسے ڈیلٹا ہیپاٹائٹس بھی کہا جاتا ہے، ایک خاص قسم کا ہیپاٹائٹس ہے جو ہیپاٹائٹس بی کے وائرل انفیکشن کے ساتھ مل کر ہوتا ہے۔ اس کے مختلف اقسام میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

1. ہیپاٹائٹس ڈی وائرل انفیکشن

ہیپاٹائٹس ڈی وיירس (HDV) ایک مائیکرو وائرل انفیکشن ہے جو صرف اسی وقت موجود ہوتا ہے جب ہیپاٹائٹس بی (HBV) بھی موجود ہو۔ یہ وائرل انفیکشن شدید جگر کی بیماری کا سبب بنتا ہے اور اکثر ہیپاٹائٹس بی کے مریضوں میں ایڈوانس ہوتا ہے۔

2. ایڈوانس ہیپاٹائٹس ڈی

ایڈوانس ہیپاٹائٹس ڈی وہ حالت ہے جب ہیپاٹائٹس ڈی انفیکشن شدید ہو جائے اور جگر میں زیادہ نقصان پیدا کریں۔ اس میں جگر کے تلیف، سوجن اور دیگر خطرناک علامات بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

3. غیر فعال ہیپاٹائٹس ڈی

اس قسم میں ہیپاٹائٹس ڈی وائرل انفیکشن کمزور ہوتا ہے اور علامات کم ہوتی ہیں۔ یہ اکثر اس صورت میں ہوتا ہے جب جسم نے وائرس کے خلاف مزاحمت پیدا کر لی ہو، لیکن پھر بھی جگر میں کچھ نقصان ہو سکتا ہے۔

4. متحرک ہیپاٹائٹس ڈی

متحرک ہیپاٹائٹس ڈی وہ حالت ہوتی ہے جب ہیپاٹائٹس ڈی وائرل انفیکشن شدید ہوجاتا ہے اور علامات میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس میں جگر کی سوزش اور نقصان کی علامات زیادہ سامنے آتی ہیں۔

5. ہیپاٹائٹس ڈی کی بیک وقت بیماری

بعض اوقات، ہیپاٹائٹس ڈی کا انفیکشن ہیپاٹائٹس بی کے ساتھ بیک وقت ہوتا ہے۔ اس میں مریض ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس ڈی دونوں کی علامات محسوس کرتا ہے، جس سے جگر کی بیماری کی شدت بڑھ جاتی ہے۔

6. ہیپاٹائٹس ڈی کے ساتھ دیگر انفیکشن

ہیپاٹائٹس ڈی کے مریض کو بعض اوقات دیگر وائرل انفیکشن، جیسے کہ ہیپاٹائٹس اے یا سی بھی ہو سکتے ہیں، جو کہ بیماری کی شدت اور علاج کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔

7. ہیپاٹائٹس ڈی جو مستقل ہو جائے

کچھ مریضوں میں، ہیپاٹائٹس ڈی ایک مستقل حالت اختیار کر لیتا ہے، جس میں وائرس جگر میں رہتا ہے اور اس کی علامات مستقل طور پر موجود رہتی ہیں۔ یہ حالت جگر کے کینسر یا دیگر جگر کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

8. ہیپاٹائٹس ڈی کی بحالی

یہ وہ حالت ہے جب مریض کسی وقت ہیپاٹائٹس ڈی سے متاثر ہوتا ہے لیکن بعد میں اس کی صحت ٹھیک ہو جاتی ہے۔ بعض لوگوں میں یہ بیماری خود بخود ٹھیک ہو سکتی ہے، حالانکہ یہ بہت کم ہوتا ہے۔

یہ تمام اقسام ہیپاٹائٹس ڈی کے مختلف پہلوؤں کی وضاحت کرتی ہیں اور ان کی شدت کا تعین مختلف عوامل پر منحصر ہوتا ہے، جیسے کہ مریض کی صحت، عمر، اور دیگر بیماریوں کی موجودگی۔

یہ بھی پڑھیں: Hifero Tablet کیا ہے اور کیسے استعمال کی جاتی ہے – فوائد، نقصانات اور سائیڈ ایفیکٹس

Causes of Hepatitis D - ہیپاٹائٹس ڈی کی وجوہات

ہیپاٹائٹس ڈی کے اسباب:

  • ہیپاٹائٹس بی کی موجودگی: ہیپاٹائٹس ڈی وائرس (HDV) صرف ہیپاٹائٹس بی وائرس (HBV) کے ساتھ موجود ہونے کی صورت میں ہی بڑھتا ہے۔
  • آلودہ خون کا منتقلی: جب ہیپاٹائٹس بی سے متاثرہ شخص کا خون کسی صحت مند شخص کے خون میں منتقل ہوتا ہے تو ہیپاٹائٹس ڈی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • بدعنوانی کی صورت میں جسمانی مائع: ایسے مائع (جیسے خون، سیال جسمانی) کے ذریعے فاصلہ قائم کرنا جہاں ہیپاٹائٹس بی موجود ہو۔
  • غیر محفوظ جنسی تعلقات: ایسے تعلقات جو تحفظ نہیں رکھتے، اور اس دوران ہیپاٹائٹس بی کا انتقال ہو سکتا ہے۔
  • ملٹری یا طبی اداروں میں استعمال ہونے والے غیر محفوظ آلات: اگر کسی کو ہیپاٹائٹس بی سے متاثرہ فرد کے ذریعے غیر محفوظ طریقے سے علاج کیا جائے۔
  • مشترکہ استعمال کے آلات: ایسے آلات جو چند افراد کے درمیان مشترک استعمال ہوتے ہیں، جیسے- syringes، needles وغیرہ، جو کہ ہیپاٹائٹس بی کے ساتھ مل کر ہیپاٹائٹس ڈی کو پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
  • ماں سے بچے میں منتقلی: اگر ایک حاملہ خاتون ہیپاٹائٹس بی سے متاثر ہو، تو وہ اپنے بچے کو ہیپاٹائٹس ڈی بھی منتقل کر سکتی ہے۔
  • منشیات کے استعمال کے سبب: اگر کوئی فرد منشیات کے نشے میں رہتا ہے اور وہ مشترکہ سرنجیں استعمال کرتا ہے۔
  • جنگل یا جنگلی Parenteral: ایسے ماحول میں جہاں طبی سہولیات ناکافی ہوں یا غیر محفوظ ہوں، جو ہیپاٹائٹس بی کے ذریعے ہیپاٹائٹس ڈی کو بڑھا سکتا ہے۔

یہ اسباب ان لوگوں میں زیادہ عام ہیں جو کسی بھی طرح سے ہیپاٹائٹس بی سے متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ ہیپاٹائٹس ڈی وائرس کا اطلاق ہیپاٹائٹس بی وائرل انفیکشن کی موجودگی پر ہی ہوتا ہے۔

Treatment of Hepatitis D - ہیپاٹائٹس ڈی کا علاج

ہیپاٹائٹس ڈی کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے جن میں شامل ہیں:

  • ہیپاٹائٹس ڈی کے علاج کے لیے کچھ اینٹی وائرل دوائیں مؤثر ثابت ہوئی ہیں، جیسے کہ انٹرفیرون الفا اور ٹیلی-ٹروپیئر۔ یہ دوائیں وائرس کی نشوونما کو روکنے میں مدد کرتی ہیں۔
  • انٹرفیرون کی علاج کا عمل عام طور پر 6 سے 12 ماہ کی مدّت تک جاری رہتا ہے۔ یہ علاج عمومی طور پر مؤثر ہوتا ہے، لیکن بعض افراد میں مہلک اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔
  • صحت مند غذائی عادات سے مدافعتی نظام کو مضبوط کیا جا سکتا ہے، جیسے پھل، سبزیاں، اور پروٹین کی مقدار میں اضافہ کرنا۔
  • صحت مند طرز زندگی اپنا کر، جسمانی ورزش، متوازن غذا، اور نیند کی عادات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، جو کہ ہیپاٹائٹس ڈی کی علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
  • ہیپاٹائٹس ڈی سے بچاؤ کے لیے ہیپاٹائٹس بی کی ویکسینیشن کروانا بہت ضروری ہے، یہ ہیپاٹائٹس ڈی کے خطرات کو کم کرتا ہے۔
  • اگر ہیپاٹائٹس ڈی کی علامات شدید ہیں تو ڈاکٹر قلیل مدتی علاج تجویز کر سکتے ہیں، جیسے کہ درد کو کم کرنے والی دوائیں اور طبی دیکھ بھال۔
  • بیماری کی شدت کے مطابق بعض مخصوص دوائیں مریض کو فراہم کی جا سکتی ہیں، جیسے کہ برانڈڈ یا منشیاتی دوائیں جو خاص طور پر ہیپاٹائٹس ڈی کے خلاف ہیں۔

علاج کی کامیابی کے لیے مریض کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کریں، باقاعدگی سے چیک اپ کروائیں، اور زیادہ سے زیادہ ایسے عوامل سے پرہیز کریں جو جگر کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، جیسے کہ نشہ آور ادویات اور الکوحل کا استعمال۔

ہیپاٹائٹس ڈی کے مریضوں کو اپنی سطح کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بیماری کی شدت کے مطابق عازماتی علاج اختیار کرنا پڑ سکتا ہے۔

ماہر طبیب کی نگرانی میں مذکورہ بالا علاج کے طریقے اپنانا ہیپاٹائٹس ڈی کے خطرات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ مریض کی عمومی صحت کی بحالی میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...