کراچی سکھر موٹروے شروع کرنے تک تمام منصوبے روکیں، سینیٹ کمیٹی وزارت منصوبہ بندی پر برہم
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے حیدر آباد تا سکھر موٹروے کو دیگر منصوبوں پر ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کیا۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ جب تک کراچی سکھر موٹروے شروع نہیں ہوتا، اس وقت تک تمام منصوبے روکنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: چاچا نے دراصل گالیاں کیوں نکالیں؟ منظرعام پر آگئے، خود ہی اصل وجہ بتا دی
اجلاس کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق سینیٹر قرۃ العین مری کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں حیدرآباد سکھر موٹروے منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو تحلیل کر کے ہائی ویز کو صوبوں کے حوالے کرنے کی تجویز دی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ کا گیس کے نئے کنکشن پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
مالی معاملات پر سوالات
سینیٹر قرۃ العین مری نے سوال کیا کہ اگر کراچی سکھر موٹروے کے لئے پیسے نہیں ہیں تو لاہور ساہیوال موٹروے پر پیسے کیسے خرچ کئے جا رہے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: کرسٹیانو رونالڈو نے بیٹے پر سوشل میڈیا اور سمارٹ فون کے استعمال پر پابندی عائد کردی
وزیر مملکت کا موقف
وزیر مملکت برائے پلاننگ نے کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ سب سے پہلی ترجیح کراچی اور سکھر کے درمیان موٹروے کو دینی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں انسداد پولیو مہم یکم ستمبر سے شروع ہوگی
کمیٹی کی ہدایت
قائمہ کمیٹی نے دوبارہ ہدایت دی کہ سپرہائی وے کو ایم نائن سے منسوب نہ کیا جائے، اور ایم نائن کا نام صرف نئی تجویز کنندہ روڈ کو دیا جائے۔
سینیٹر فیصل سبزواری کی رائے
سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ دنیا بھر میں موٹرویز کی شروعات بندرگاہوں سے کی جاتی ہیں مگر ہمارے ملک میں الٹی گنگا بہتی ہے۔








