بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماوں کو صلح کیلئے منا لیا

پشاور میں پی ٹی آئی کے اختلافات ختم کرنے کی کوششیں
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی پارٹی میں اختلافات ختم کرنے کی کوششیں رنگ لے آئیں، پارٹی رہنماوں کو صلح کے لئے آمادہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین کی افواج حقیقی معنوں میں برادر فوجیں ہیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر
بیرسٹر گوہر کی اہم ملاقاتیں
روز نامہ جنگ کے مطابق بیرسٹر گوہر نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور، اسد قیصر، عاطف خان اور شہرام ترکئی سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور دیگر پارٹی رہنماو¿ں سے اختلافات ختم کرنے پر رضامند ہو گئے، اسد قیصر، عاطف خان اور شہرام ترکئی بھی اختلافات ختم کرنے پر متفق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی طاقتوں کو تشویش ہے، مودی نے پھر جنگجویانہ لہجہ اپنایا، انتہاپسندوں کو یقین دلانے کا طریقہ تھا کہ ان کے کیا ارادے ہیں: فرانسیسی اخبار کا تجزیہ
پارٹی کے اندرونی اختلافات پر بیانات
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات ختم کرنے کے لئے کوشش کی ہے، علی امین گنڈاپور نے معاملات سلجھانے کے لئے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، دونوں ملکوں میں 550 شیڈول پروازیں منسوخ
بڑی پارٹیوں میں اختلافات
انہوں نے کہا کہ بڑی پارٹیوں میں اختلافات ہوتے ہیں تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ ٹوٹ پھوٹ ہو گئی۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ اختلافات سے مسائل بڑھیں گے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یرسٹر محمد علی سیف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
عاطف خان کی رائے
عاطف خان نے کہا کہ میں اسد قیصر اور شہرام ترکئی علی امین گنڈاپور سے اختلافات ختم کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پی آئی اے انجینئرنگ یونٹ پاک فضائیہ کو فروخت کرنے کا فیصلہ
مخالفین کی خوش فہمیاں
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ مخالفین پی ٹی آئی میں اختلافات کی خبریں بڑھا چڑھا کر پیش کر کے خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں معمولی اختلافات کو بڑھا کر پیش کرنا محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ ہے۔
شریف خاندان کی صورتحال
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اختلافات سے کہیں زیادہ اختلافات تو شریف خاندان میں ہیں، شریف خاندان میں اقتدار کے حصول کی جنگ ہر وقت جاری رہتی ہے، پیپلز پارٹی کو بھی بھٹو کے اصل وارث کی فکر کرنی چاہئے۔