بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری کے حوالے سے عظمیٰ بخاری کا بیان آ گیا
پنجاب اطلاعات وزیر عظمیٰ بخاری کا بیان
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری سے متعلق خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب پولیس نے نہ تو علیمہ خان اور نہ ہی کسی دوسری خاتون کو گرفتار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میانوالی میں بیٹی کی پیدائش پر ناخوش والدین نے اپنی 2 ماہ کی بیٹی کو پانی کی ٹنکی میں ڈبو کر قتل کر دیا
واقعے کی تفصیلات
علیمہ خان اور ان کے ساتھی بغیر کسی دباؤ کے خود ہی پولیس وین میں بیٹھے اور خواجہ سروس اسٹیشن پہنچ کر ازخود وین سے اتر گئے۔ علیمہ خان اور دیگر خواتین نے پنجاب پولیس کی گاڑی سے "اوبر سروس" حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سیاستدانوں کے پیچھے چلنے والے پی ٹی آئی حامیوں کی داستان
سوشل میڈیا پر ردعمل
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا اور فوٹیج کے ذریعے عوام کے سامنے اس "ڈرامہ بازی" کی حقیقت کھل کر سامنے آچکی ہے۔ فسادی ٹولے کا یہ سب کچھ بانی پی ٹی آئی سے جھوٹی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے ایک فلاپ شو تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا گندم، آٹا اور روٹی کے نرخ برقرار رکھنے کے لئے سخت اقدامات کا فیصلہ
سابق خاتون اول کی درخواست
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے جیل میں بی کلاس کی سہولیات کے باوجود مزید سہولتوں کا مطالبہ کیا ہے۔
کارکنوں کا ردعمل
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی شاہانہ انداز میں جیل کاٹ رہے ہیں اور ان کے حمایتی اڈیالہ جیل کے باہر محض "رنگ بازی" کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے کارکن خود اپنی قیادت کی فسادی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ ایک طرف معافیاں مانگتے ہیں، دوسری طرف سازشیں کرتے ہیں۔ پہلے کارکن سڑکوں پر ذلیل ہوتے تھے جبکہ لیڈرشپ انقلاب فرام ہوم لاتی تھی، مگر اب یہ سلسلہ ختم ہو چکا ہے۔








