بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری کے حوالے سے عظمیٰ بخاری کا بیان آ گیا

پنجاب اطلاعات وزیر عظمیٰ بخاری کا بیان

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتاری سے متعلق خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب پولیس نے نہ تو علیمہ خان اور نہ ہی کسی دوسری خاتون کو گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن: سمندری طوفان ٹرامی سے تباہی، 40 افراد ہلاک، ہزاروں بے گھر

واقعے کی تفصیلات

علیمہ خان اور ان کے ساتھی بغیر کسی دباؤ کے خود ہی پولیس وین میں بیٹھے اور خواجہ سروس اسٹیشن پہنچ کر ازخود وین سے اتر گئے۔ علیمہ خان اور دیگر خواتین نے پنجاب پولیس کی گاڑی سے "اوبر سروس" حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: رشتے کے تنازع پر فائرنگ، تین خواتین اور ایک بچہ جاں بحق

سوشل میڈیا پر ردعمل

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا اور فوٹیج کے ذریعے عوام کے سامنے اس "ڈرامہ بازی" کی حقیقت کھل کر سامنے آچکی ہے۔ فسادی ٹولے کا یہ سب کچھ بانی پی ٹی آئی سے جھوٹی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے ایک فلاپ شو تھا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی سکواڈ ٹی 20سیریز کیلئے پرتھ سے برسبین روانہ

سابق خاتون اول کی درخواست

سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے جیل میں بی کلاس کی سہولیات کے باوجود مزید سہولتوں کا مطالبہ کیا ہے۔

کارکنوں کا ردعمل

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی شاہانہ انداز میں جیل کاٹ رہے ہیں اور ان کے حمایتی اڈیالہ جیل کے باہر محض "رنگ بازی" کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے کارکن خود اپنی قیادت کی فسادی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ ایک طرف معافیاں مانگتے ہیں، دوسری طرف سازشیں کرتے ہیں۔ پہلے کارکن سڑکوں پر ذلیل ہوتے تھے جبکہ لیڈرشپ انقلاب فرام ہوم لاتی تھی، مگر اب یہ سلسلہ ختم ہو چکا ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...