شاہ محمود قریشی نے خود کو قیدی نمبر 805 قرار دیدیا لیکن انہیں یہ نمبر کس نے دیا؟ جانیے

شاہ محمود قریشی کی گفتگو
لاہور (آئی این پی) پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دیانتداری سے کہہ رہا ہوں جن کیسز میں ہم جیل میں ہیں میں ان میں ملوث نہیں ہوں۔ ہماری جماعت کی قیادت جو بیرون ملک ہے، ان سے اپیل ہے کہ برائے مہربانی جو جیل میں پڑے ہیں وہ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ایک دوسرے پر بیان بازی کریں، نہ نقطہ چینی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے گرفتار شرپسندوں کے ہوش ربا انکشافات
انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری جماعت کی قیادت جو باہر ہے ان سے اپیل کرتے ہیں، برائے مہربانی جو جیل میں پڑے ہیں وہ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ میری دست بدستہ استدعا ہے کہ اتفاق رکھیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ پنجاب فواد ہاشم ربانی کی والدہ کے انتقال پر اظہارافسوس
جیل کے قیدیوں کی حمایت
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جیل سے باہر جو لوگ موجود ہیں وہ ایک دوسرے پر بیان بازی نہ کریں، آپس میں سلوک رکھیں اور جیل والوں کے لیے کوئی قدم اٹھائیں۔ ان کے اختلافات سے جیل میں موجود قیادت اور کارکنوں کے دل جلتے ہیں۔ نقطہ نظر مختلف ہو سکتا ہے مگر احترام کے ساتھ برتا کریں۔
یہ بھی پڑھیں: چیچہ وطنی: پی ٹی آئی قافلے کو روک لیا گیا، ایم این اے رائے حسن نوازسمیت 10کارکن گرفتار
یقین دہانی اور خود کو بے گناہ ثابت کرنا
انہوں نے مزید کہا کہ اپنی صفحوں کے اندر یکجہتی رکھیں، میں قیدی نمبر 805 ہوں، مجھے بانی پی ٹی آئی نے یہ نمبر 805 دیا تھا۔ دیانتداری سے کہہ رہا ہوں جن کیسز میں ہم جیل میں ہیں میں ان میں ملوث نہیں ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترمیم کے ڈرافٹ سے کونسی شقیں کس کے کہنے پر نکال دی گئیں۔۔؟ عاصمہ شیرازی نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
مقدمات کی تفصیلات
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں کسی سازش، توڑ پھڑ یا واقع میں موجود نہیں تھا۔ میرے خلاف جو مقدمات بنے ہیں ان میں ایک ہی الزام ہے۔ راولپنڈی میں 14 مقدمات، ملتان میں 5 مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے، لاہور میں 14 مقدمات سے 8 میں ضمانت ہو گئی ہے، باقی 6 رہ گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر رائے
سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی پر خاموشی اختیار کروں گا، میرا کام آگ لگانا نہیں، آگ بھجانا ہے۔