معاملے کو حل تو کرنا پڑے گا، جج کو مقدمہ سننے سے روکنے کا عدالتی حکم دیا گیا، جسٹس جمال مندوخیل کے کیس میں ریمارکس

سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مقدمات سننے سے روکنے کا کیس
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بانی پی ٹی آئی کے مقدمات سننے سے روکنے کے کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ معاملے کو حل تو کرنا پڑے گا، جج کو مقدمہ سننے سے روکنے کا عدالتی حکم دیا گیا، آئندہ کیلئے بھی معاملے کا حل ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین 2028 اولمپکس میں کرکٹ گولڈ میڈل جیتنے کے لیے سنجیدہ ہے اسٹیو واہ نے تمام ملکوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
سماعت کے دوران کے اہم نکات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سابق چیف جسٹس کو بانی پی ٹی آئی کے مقدمات سننے سے روکنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ کیا یہ کیس غیرموثر نہیں ہوگیا؟ عدالتی بنچ نے سابق چیف جسٹس کو بانی کے کیسز سننے سے روک دیا تھا، قاضی فائز عیسیٰ تو ریٹائرڈ ہو چکے ہیں، کیا جج کی ریٹائرمنٹ کے بعد یہ لائیو ایشو ہے؟
آگے کا راستہ
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ معاملے کو حل تو کرنا پڑے گا، جج کو مقدمہ سننے سے روکنے کا عدالتی حکم دیا گیا، آئندہ کیلئے بھی معاملے کا حل ضروری ہے، ایڈووکیٹ حامد خان کی عدم موجودگی پر سماعت ملتوی کردی گئی۔