سعودی عرب نے “اقامہ” کی تجدید کیلئے نئی پالیسی متعارف کروادی

نئی پالیسی کا تعارف
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کی جنرل ڈائریکٹریٹ آف پاسپورٹس نے ایک نئی پالیسی متعارف کروائی ہے جس کے تحت رہائشی اجازت نامہ (اقامہ) کی تجدید اس صورت میں کی جا سکتی ہے جب کچھ افراد یا اہل خانہ اس وقت سعودی عرب کے باہر ہوں، بشرطیکہ خاندان کے سربراہ سعودی عرب میں موجود ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: تفصیلات طلب: پی ٹی آئی جلسہ میں شامل ریسکیو 1122 گاڑیوں کی معلومات
انتظامی چیلنجز کا حل
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق یہ اقدام غیر ملکیوں کو انتظامی چیلنجز کو کم کرنے میں مدد دینے کے لیے کیا گیا ہے جنہیں اس سے پہلے اپنے خاندان کے کسی فرد کی غیر موجودگی کی وجہ سے اقامہ کی تجدید میں مشکلات پیش آتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایئر لائنز کے انتظامی مسائل ختم نہ ہوسکے، 4 پروازیں منسوخ اور متعدد تاخیر
خاندان کے سربراہ کی موجودگی
ڈائریکٹریٹ نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ ’اب خاندان کے سربراہ کا سعودی عرب میں موجود ہونا اقامہ کی تجدید کے لیے کافی ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: پولیس کا پارٹی پر چھاپہ، مختصر لباس میں ملبوس 124 ملزمان گرفتار، ایسی چیزیں برآمد کہ ہنگامہ برپا ہوگیا
زندگی کی مختلف صورتحال
یہ پالیسی غیر ملکی خاندانوں کے لیے زندگی کی مختلف صورتحال کو حل کرتی ہے، جیسے بچے جو تعلیم کے لیے بیرون ملک ہیں، والدین جو طبی وجوہات کی بنا پر سفر کر رہے ہیں یا خاندان کے کسی فرد کی غیر متوقع طور پر کسی ایمرجنسی کی وجہ سے سفر کرنا پڑتا ہے۔ پہلے ایسی صورتحال میں اقامہ کی میعاد ختم ہونے کی صورت میں قانونی پیچیدگیاں یا تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایڈز سے بچاؤ کے لیے آگاہی پھیلانے کی اشد ضرورت ہے: ڈاکٹر حاجی محمد حنیف
اقامہ کی تجدید کے فوائد
نئے قواعد کے تحت، خاندان سعودی عرب میں اپنے قانونی رہائشی حیثیت کو برقرار رکھ سکتے ہیں اور سرکاری و نجی خدمات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، چاہے ان کے کچھ افراد سعودی عرب کے باہر ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے استعفیٰ واپس لے لیا
آن لائن سروسز کا آغاز
اس کے علاوہ، ڈائریکٹریٹ نے اعلان کیا کہ فیملی ممبرز کے لیے جو اس وقت بیرون ملک ہیں، ان کے لیے خروج و دوبارہ داخلہ ویزوں کی توسیع اب مکمل طور پر آن لائن کی جا سکتی ہے۔ یہ سروس ”ابشر“ (Absher) پلیٹ فارم اور حکومت کے ”سداد“ (SADAD) ادائیگی سسٹم کے ذریعے دستیاب ہے، جس سے پاسپورٹ دفاتر میں ذاتی طور پر جانے کی ضرورت ختم ہو گئی ہے۔
انسانی اور انتظامی قدم
اس تبدیلی کو سعودی عرب میں مقیم ہزاروں غیر ملکی خاندانوں کے لیے ایک انسانی اور انتظامی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو اب اپنے اقامہ کی تجدید اور ویزا کی توسیع کے عمل کو آسانی سے مکمل کر سکیں گے۔