بلوچستان: گندم کی بوریوں کے خوردبرد ہونے کے 2 سکینڈل سامنے آگئے
گندم کی بوریوں کی چوری کے سکینڈل
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان کے محکمہ خوراک میں گندم کی بوریوں کے خوردبرد ہونے کے 2 سکینڈل سامنے آگئے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا مسلمانوں پر ایک اور ”وار”، ممبئی کی مساجد میں لاؤڈ سپیکر پر اذان دینے پر پابندی
اینٹی کرپشن کی کارروائی
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن نے کوئٹہ میں محکمہ خوراک کے گوداموں سے 2018 بوریاں گندم چوری کرنے والے 5 اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے 3 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت کے ترجمان کا پاک فوج کے ٹینکوں پر قبضے کا جھوٹا دعویٰ بےنقاب
چوری کی تفصیلات
ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن عبدالوحد کاکڑ نے جیو نیوز کو بتایا کہ کوئٹہ کے وائٹ روڈ اور سپنی روڈ پر واقع محکمہ خوراک کے گوداموں سے 2 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کی 2018 بوریاں گندم چوری کرکے بغیر کسی قانونی دستاویزات کے فلور ملز کو بھجوائی جارہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران “چھپے ہوئے لوگ” کیسے استعمال ہوئے ۔۔۔؟عمر چیمہ نے اہم انکشاف کر دیا
تحقیقات کا آغاز
ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر محکمہ خوراک میں گندم کی چوری کی تحقیقات مکمل کرکے ڈائریکٹر ایڈمن محکمہ خوراک سلمان کاکڑ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسلم شاہ اور 3 اہلکاروں عبدالمتین، علاو¿ الدین اور سلیم کے خلاف مقدمہ درج کرکے 3 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔
مزید تحقیقات
ڈی جی اینٹی کرپشن نے بتایا کہ محکمہ خوراک ژوب کے گوداموں سے 4885 بوریاں گندم غائب کئے جانے کے سکینڈل کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد 2 اہلکاروں محمد اعظم اور ظفر اچکزئی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا اور ان کی گرفتاری کےلئے مختلف ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔








