پنجاب حکومت نے 315دیہی مراکزصحت کوہسپتالوں کا درجہ دیدیا ، کیا کیا سہولیات فراہم کی جائیں گی ؟ اہم تفصیلات جانیے
محکمہ پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کی نئی پیش رفت
لاہور(جاوید اقبال سے) محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ بہبود آبادی حکومت پنجاب نے 315 دیہی مراکز صحت کو ہسپتالوں کا درجہ دیدیا۔ ہر بنیادی مرکز صحت کو ہسپتال کا درجہ دے کر اس کا نام مریم نواز ہسپتال رکھا گیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب ہر بنیادی مرکز صحت مریم نواز ہسپتال کہلائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم انکوائری کمیشن نے کبھی بڑے منصوبوں کی انسپکشن کی یا رپورٹ وزیراعظم کو بھیجی؟ روف کلاسرا نے کمیشن کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیا
ہسپتال کی خصوصیات
تفصیلات کے مطابق یہ پورا ہسپتال ہوگا جہاں زچگی کے چھوٹے بڑے آپریشن، نارمل ڈلیوری، جنرل سرجری، پیڈز کے شعبہ جات، آنکھ ناک کان گلا، ریڈیالوجی، پتھالوجی اور بے ہوشی کے شعبہ جات قائم کیے گئے ہیں۔ ہر دیہی مرکز صحت ایک مکمل ہسپتال ہوگا جس کو آؤٹ سورس کیا جائے گا। آؤٹ سورس کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، اور تمام مریم نواز ہسپتال (جن کی تعداد 1315 ہے) کو آؤٹ سورس کرنے کا شفاف نظام وضع کر دیا گیا ہے۔ ہر مریم نواز ہسپتال میں سپیشلسٹ ڈاکٹر تعینات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں گیلپ سروے پر عظمیٰ بخاری کا رد عمل بھی آ گیا
بجٹ کی تشکیل اور انتظامات
محکمہ پرائمری ہیلتھ نے مریم نواز ہسپتال کے لیے ماہانہ بجٹ بھی منظور کر دیا ہے۔ اس بجٹ کے تحت ہر ہسپتال کا سی ای او یا ٹھیکیدار ہسپتال کی ایڈمنسٹریشن اور اخراجات کا انتظام کرے گا، جس میں بجلی کے بل، ادویات، لیب ٹیسٹوں کے اخراجات اور دیگر ضروریات شامل ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پرویز الٰہی منی لانڈرنگ کیس؛ عدالت کی ایف آئی اے کو مکمل چالان جمع کرانے کیلئے آخری موقع دے دیا
کارمندان کی ملازمتوں کی ضمانت
نئے مریم نواز ہسپتال میں تعینات عملے کی ملازمتوں کو تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔ اگر کسی مرکز صحت یا ہسپتال کا ایڈمنسٹریٹر کسی سرکاری ملازم ڈاکٹر یا نرس کو ملازمت سے برطرف کرنا چاہے تو وہ نہیں کر سکے گا، بلکہ اس کی خدمات محکمہ صحت کو واپس کر دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی فرمانروا شاہ سلمان کس بیماری کا شکار ہو گئے؟ ایک تشویشناک خبر
مالی بچت کی توقعات
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ اس منصوبے سے ماہانہ بنیادوں پر کروڑوں روپے کی بچت کرے گا۔ قبل ازیں جب یہ نظام پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے پاس تھا تو ہر بنیادی مرکز صحت پر ماہانہ 75 لاکھ سے 80 لاکھ روپیے خرچ ہو رہے تھے۔ اب اس میں آؤٹ سورس کرتے وقت محکمہ صحت 25 سے 30 لاکھ کی ماہانہ بچت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بزنس کونسل شارجہ نے کاروباری مالکان کے مسائل کو سمجھنے کے لئے مختلف کمپنیوں کا دورہ کیا
حکومتی اخراجات اور سوالات
حکومت نے حال ہی میں ان بنیادی مراکز صحت کی رینویشن پر تقریباً 15 ارب روپے خرچ کیے ہیں۔ اگر ان بنیادی مراکز صحت کو ٹھیکے داروں کے حوالے کرنا ہی تھا تو یہ اتنی بڑی رقم مراکز صحت کی ریمپنگ پر کیوں خرچ کی گئی؟
یہ بھی پڑھیں: میں نے چوٹ ٹھیک کرنے کیلئے اپنا پیشاب پیا اور ۔۔۔ بھارتی اداکار پریش راول کا حیران کن انکشاف
صحت کے میدان میں انقلاب کی امید
وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے اس منصوبے کی کامیابی کی صورت میں صحت کے میدان میں انقلاب کی توقع ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی سے بڑے بڑے مریضوں کا بوجھ ہمارے بنیادی مراکز سے اٹھ جائے گا۔
ملازمین سے اپیل
انہوں نے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ اس سسٹم کو سمجھیں اور کسی تنظیم کا سہارا نہ لیں تاکہ سیلِ عارضی فوائد سے بچا جا سکے۔








