نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفسز میں شناختی کارڈ سروس بند کردی

نادرا کا فیصلہ
اسلام آباد (آئی این پی) نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفشز میں شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کردیا۔ یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ا بو سمبل کے مجسموں اور مندروں کو 300 کلومیٹر دور لے جا کر نئی جگہ پر نصب کرنا تھا، یہ کام مالیاتی اور تکنیکی وجوہات کی بناء پر مصریوں کیلئے ناممکن تھا.
سروس کی بندش کی وجوہات
مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستان بھر کے جنرل پوسٹ آفسز (جی پی اوز) میں شناختی کارڈ سے متعلق خدمات کو باضابطہ طور پر بند کردیا ہے۔ عوام کے کم استعمال اور آگاہی کی کمی اس فیصلے کی بنیادی وجوہات ہیں۔ نادرا نے تین سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا تھا، جس میں قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس اپ ڈیٹ اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلیاں شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال کے ابتدائی 5ماہ میں پاکستان ریلوے کو ریکارڈ آمدن حاصل
عملے کی ہدایت
رپورٹ کے مطابق، اہم خدمات کی فراہمی اور نادرا کے مرکزی سروس سینٹرز میں رش کو کم کرنے کے باوجود، یہ اقدام عوام کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ عہدیداروں نے ناکافی عوامی بیداری کو اس کی محدود رسائی کی وجہ قرار دیا۔ سروس کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترمیم پاس کرانے کیلئے ٹائم لائن مسئلہ نہیں، بلاول بھٹو
صوبائی اثرات
ڈیلیوری کے لیے تیار قومی شناختی کارڈز والے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جائے گی کہ وہ کانٹرز کی حتمی بندش سے پہلے اپنی دستاویزات حاصل کرلیں۔ اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کانٹرز متاثر ہوئے ہیں۔
کراچی میں خدمات کی فراہمی
صرف کراچی میں، آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر جی پی اوز سمیت 10 بڑے ڈاکخانوں میں یہ خدمات فراہم کی جارہی تھیں۔ نادرا کے ایک اہلکار نے بتایا کہ زیادہ تر شہری اس بات سے بے خبر تھے کہ پوسٹ آفس میں ایسی خدمات دستیاب ہیں۔ نادرا کے ترجمان نے اس پیشرفت کی تصدیق کی ہے کہ پوسٹ آفس کانٹرز پر قومی شناختی کارڈز کے لیے درخواست دہندگان کی انتہائی کم تعداد کی وجہ سے یہ سہولیات بند کی گئی ہیں۔ سروس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے آئندہ مالی سال میں سامان یونین کونسلوں میں منتقل کرنے کا منصوبہ ہے۔