این اے 241 مبینہ دھاندلی کیس، الیکشن کمیشن و دیگر سے دلائل طلب

سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے این اے 241 کے نتائج میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس کی اگلی سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر سے دلائل طلب کر لیے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ، بے بنیاد بھارتی الزامات پر شاہد آفریدی نے بھی آواز اٹھا دی
پاکستان تحریک انصاف کی درخواست
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق این اے 241 میں مبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کی الیکشن پٹیشن کی منتقلی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش پر 8 دہشت گرد واصل جہنم
عدالت کا استفسار
عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن ٹریبونل کے قیام کے طریقہ کار میں ترمیم سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کہاں ہے؟ جس کے جواب میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا ہے کہ عدالت نے قرار دیا کہ الیکشن ٹریبونلز کو ریگولیٹ کرنا ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
عدالت کے ریمارکس
عدالت کی جانب سے ریمارکس میں کہا گیا ہے کہ پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ یہ معاملہ ہمارے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں، ٹریبونلز کا قیام چیف جسٹس ہائی کورٹس کی مشاورت سے کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت پاک فضائیہ کے پائلٹ کو پکڑنے کا دعویٰ کر رہا ہے تو اسے سامنے لائے، ڈی جی آئی ایس پی آر۔
الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار
عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ہائی کورٹ کے انتظامی دائرہ اختیار میں نہیں آتا، الیکشن ٹریبونل کے قیام سے قبل عدالت مداخلت نہیں کرتی ہے، جس کے جواب میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا ہے کہ الیکشن پٹیشن کی منتقلی الیکشن پراسس کا حصہ نہیں، اس لیے عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی حکومت کا ضم قبائلی اضلاع میں طالبات کیلئے ماہانہ وظیفہ پروگرام کا ا علام
قائم مقام چیف جسٹس کا بیان
سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ججز کو پسند نا پسند کی بنیاد پر منتخب کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کب مکمل طور پر بحال ہوگی؟ پی ٹی اے نے تاریخ کا اعلان کیا
نظامِ انصاف پر اعتماد
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ ججز پر اعتماد ہونا چاہیے ورنہ یہ سسٹم نہیں چلے گا، اب نیا طریقہ شروع ہو گیا ہے، جج کے خلاف ریفرنس فائل کر کے رجسٹرار کو کہا جاتا ہے ہمارے کیسز اس جج کے سامنے نہ لگائے جائیں۔
سماعت کی ملتوی
اس کے ساتھ ہی وکیل درخواست گزار علی لاکھانی ایڈووکیٹ کے دلائل مکمل ہو گئے، عدالت نے درخواست کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کر دی۔