مارک کارنی کی غزہ میں جاری نسل کشی کی مخالفت، نیتن یاہو سیخ پا

اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کینیڈین ہم منصب سے ردعمل
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اپنے کینیڈین ہم منصب مارک کارنی کی غزہ میں جاری نسل کشی کی مخالفت پر سیخ پا ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پرچم برادر کارگو بحری جہاز بھارتی شہر کلکتہ کی بندرگاہ پر کیا کر رہا ہے؟ بڑا انکشاف
سوشل میڈیا پر بیان
روز نامہ جنگ کے مطابق، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ شیئر کرکے کینیڈا کے وزیرِ اعظم سے اپنے بیان سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار 116 شرپسندوں کے اعترافی بیانات سامنے آگئے
نیتن یاہو کا بیان
یکس پر شیئر کی گئی پوسٹ میں نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے ہمیشہ سویلائزیشن کا ساتھ دیا ہے، مسٹر کارنی کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: اے پی ایس بوائز لاہور میں اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے لٹریچر فیسٹیول کا انعقاد
تنقید اور مطالبات
ان کا کہنا ہے کہ مارک کارنی حماس کے بجائے یہودی ریاست کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، اور انہوں نے کارنی سے اپنا غیر ذمے دارانہ بیان واپس لینے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت معاملات کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں: امریکا کا پہلگام واقعہ پر ردعمل
مارک کارنی کا بیان
واضح ہے کہ کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اسرائیل کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی سے واقف ہیں، اسی لئے اسلحے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
حاضرین کا ردعمل
مارک کارنی کے بیان کے بعد حاضرین نے "کارنی کارنی" کے نعرے بھی لگائے تھے۔