مارک کارنی کی غزہ میں جاری نسل کشی کی مخالفت، نیتن یاہو سیخ پا

اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کینیڈین ہم منصب سے ردعمل
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اپنے کینیڈین ہم منصب مارک کارنی کی غزہ میں جاری نسل کشی کی مخالفت پر سیخ پا ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ماموند عمر خیل قبائل کے دو گروپوں میں 31سال بعد صلح ہوگئی
سوشل میڈیا پر بیان
روز نامہ جنگ کے مطابق، انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ شیئر کرکے کینیڈا کے وزیرِ اعظم سے اپنے بیان سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں وائرل انفیکشن کے کیسز ممکنہ کورونا وائرس قرار
نیتن یاہو کا بیان
یکس پر شیئر کی گئی پوسٹ میں نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ کینیڈا نے ہمیشہ سویلائزیشن کا ساتھ دیا ہے، مسٹر کارنی کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: جوہر ٹاؤن میں گاڑی نہر میں گر گئی، 3 افراد جاں بحق
تنقید اور مطالبات
ان کا کہنا ہے کہ مارک کارنی حماس کے بجائے یہودی ریاست کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، اور انہوں نے کارنی سے اپنا غیر ذمے دارانہ بیان واپس لینے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی صدر کی امریکہ کو تنبیہ اور نئی عالمی صف بندی
مارک کارنی کا بیان
واضح ہے کہ کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اسرائیل کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی سے واقف ہیں، اسی لئے اسلحے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
حاضرین کا ردعمل
مارک کارنی کے بیان کے بعد حاضرین نے "کارنی کارنی" کے نعرے بھی لگائے تھے۔