روسی بحریہ کے پاس جدید ترین ایٹمی ہتھیار، پیوٹن نے مزید 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیا
پیوتن کا بیان
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روسی بحریہ کی سٹریٹیجک نیوکلیئر فورسز میں جدید ہتھیاروں اور ساز و سامان کا تناسب 100 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے یہ بیان جمعے کو دیا اور اس تناسب کو مستقبل میں بھی برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا رائٹ سائزنگ منصوبے کے تحت 30 ہزار 968 سرکاری ملازمتیں ختم کرنے کا فیصلہ
سرمایہ کاری کا منصوبہ
انٹرفیکس نیوز ایجنسی کے مطابق، صدر پیوٹن نے اعلان کیا کہ روس اپنی بحری افواج کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آئندہ 10 سالوں کے دوران 8.4 ٹریلین روبل (تقریباً 100.54 ارب امریکی ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گا۔
بین الاقوامی کشیدگی اور دفاعی حکمت عملی
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق، یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مغرب کے ساتھ کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ماسکو اپنی دفاعی طاقت میں اضافے پر زور دے رہا ہے۔ ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی بحریہ کی ترقی کے لیے یہ سرمایہ کاری طویل المدتی منصوبے کا حصہ ہے۔








