ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پھر پی سی بی پر سنگین الزامات لگا دیئے
ملتان سلطانز کے مالک کی پی سی بی پر تنقید
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ایک مرتبہ پھر بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر بدر کی یاد میں دعائیہ تقریب کا اعلان
صحافی کے ساتھ گفتگو
کراچی میں جاری ملتان سلطانز کے پریکٹس سیشن کے دوران ایک صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے کہا کہ میرا مقصد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کرنا نہیں بلکہ انہیں نیند سے جگانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
پی ایس ایل کے معاملات پربات
انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے معاملات کو جس انداز سے چلایا جارہا ہے، اس سے ہم نیچے کی طرف جائیں گے۔ اگر ہم نہیں مانیں گے تو لیگ کو درست سمت میں لے کر کیسے جائیں گے؟ علی ترین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل منتظمین کو لگتا ہے کہ کمنٹری بہتر بنانے اور زیادہ نیوٹرل امپائرز کے ساتھ لیگ کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا، تو یہ سوچ درست نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی حکومت منظم طریقے سے تمام ریاستی حکومتوں کے حقوق چھین رہی ہے، تمل ناڑو کے وزیرا علیٰ ایم کے سٹالن کھل کر بول پڑے
کراچی کے شائقین کی کمی
علی ترین نے مزید کہا کہ جب پی ایس ایل کا آغاز ہوا اور پھر لیگ پاکستان واپس آئی تو کراچی میں میچز کے دوران سیٹیں بھرپور تھیں، لیکن اب تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اس کا جواب تلاش کرنے کے لیے بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ کراچی کی کمیونٹی کو واپس بلایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی امریکا کے ساتھ خارجہ پالیسی کی کامیابی دراصل ٹرمپ کی مودی سے عارضی ناراضی کا نتیجہ ہے، حماد اظہر
میٹنگز کی عدم موجودگی
علی ترین نے دعویٰ کیا کہ پی ایس ایل 9 کے اختتام کے بعد سے 10ویں ایڈیشن کے آغاز تک کوئی میٹنگ نہیں ہوئی جو اس مدعا پر بات کرے کہ کراچی کے شائقین کو کیسے اپنی طرف راغب کیا جائے۔ اس کے برعکس بورڈ نے حل یہ نکالا ہے کہ کراچی میں پی ایس ایل میچز کی تعداد کم کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ونڈ انرجی ذرا سی منصوبہ بندی کے ساتھ بہت بڑا اثاثہ بن سکتی ہے: وزیر اعلیٰ پنجاب
فرنچائز ریٹین کے رینٹل ماڈل پر تنقید
قبل ازیں، علی ترین نے بورڈ کے فرنچائز ریٹین کے رینٹل ماڈل پر شدید تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سال بھر فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کے لیے کرایہ ادا کرتے ہیں۔ اگر نہ دیں تو ہمیں کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں جبکہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کا ‘براہمنوں کا شہر’ جو اپنی نیلی شناخت کھو رہا ہے
پی سی بی کا موقف
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلیٰ عہدیدار نے ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے بیانات پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات کے ذریعے ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ضابطہ اخلاق کی بات
اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں فرنچائز مالکان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کا اختیار ہے، لیکن اگر ہم خاص موقع پر ردعمل دکھائیں تو لیگ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اگر کسی کو شکایت ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے۔ بدقسمتی سے شکایت وہ شخص کر رہا ہے جو نہ میٹنگ میں شرکت کرتا ہے۔ اگر وہ میٹنگ میں آ جائے تو وہاں اس قسم کی کوئی بات نہیں کی جاتی۔








