ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پھر پی سی بی پر سنگین الزامات لگا دیئے

ملتان سلطانز کے مالک کی پی سی بی پر تنقید
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائز ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے ایک مرتبہ پھر بورڈ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان کھلاڑیوں کو ہار برداشت نہ ہوئی، پاکستانی پلیئرز کی خلاف بد زبانی، میچ ریفری کو شکایت کی تو۔۔۔ کیا نتیجہ نکلا؟ جانیے
صحافی کے ساتھ گفتگو
کراچی میں جاری ملتان سلطانز کے پریکٹس سیشن کے دوران ایک صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے کہا کہ میرا مقصد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کرنا نہیں بلکہ انہیں نیند سے جگانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرے ہاتھ کی ہتھیلیاں پسینے سے تر تھیں، مصنوعی مسکراہٹ سے اسے ٹال دیا، کیا بتاتا اگر میرے بس میں ہوتا تو اسی وقت جہاز سے اتر کر بھاگ جاتا۔
پی ایس ایل کے معاملات پربات
انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے معاملات کو جس انداز سے چلایا جارہا ہے، اس سے ہم نیچے کی طرف جائیں گے۔ اگر ہم نہیں مانیں گے تو لیگ کو درست سمت میں لے کر کیسے جائیں گے؟ علی ترین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل منتظمین کو لگتا ہے کہ کمنٹری بہتر بنانے اور زیادہ نیوٹرل امپائرز کے ساتھ لیگ کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا، تو یہ سوچ درست نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیر اعظم کا حماس کے غزہ چیف محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
کراچی کے شائقین کی کمی
علی ترین نے مزید کہا کہ جب پی ایس ایل کا آغاز ہوا اور پھر لیگ پاکستان واپس آئی تو کراچی میں میچز کے دوران سیٹیں بھرپور تھیں، لیکن اب تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اس کا جواب تلاش کرنے کے لیے بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ کراچی کی کمیونٹی کو واپس بلایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین نے برازیلی ساختہ آنسو گیس کے شیل پولیس پر برسائے، ڈی پی او اٹک کا دعویٰ
میٹنگز کی عدم موجودگی
علی ترین نے دعویٰ کیا کہ پی ایس ایل 9 کے اختتام کے بعد سے 10ویں ایڈیشن کے آغاز تک کوئی میٹنگ نہیں ہوئی جو اس مدعا پر بات کرے کہ کراچی کے شائقین کو کیسے اپنی طرف راغب کیا جائے۔ اس کے برعکس بورڈ نے حل یہ نکالا ہے کہ کراچی میں پی ایس ایل میچز کی تعداد کم کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران، اسرائیلی جنگ نئے انداز سے ہماری دہلیز پہ آگئی تھی: سینیٹر عرفان صدیقی
فرنچائز ریٹین کے رینٹل ماڈل پر تنقید
قبل ازیں، علی ترین نے بورڈ کے فرنچائز ریٹین کے رینٹل ماڈل پر شدید تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سال بھر فرنچائز اونرز ٹیموں کو اپنے پاس رکھنے کے لیے کرایہ ادا کرتے ہیں۔ اگر نہ دیں تو ہمیں کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہیں جبکہ انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع بھی موجود نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حالیہ پاک بھارت کشیدگی سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوا؟ الجزیرہ کا ایسا تجزیہ کہ بھارتیوں کی نیندیں اڑ جائیں
پی سی بی کا موقف
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اعلیٰ عہدیدار نے ملتان سلطانز کے مالک علی ترین کے بیانات پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات کے ذریعے ٹورنامنٹ کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ضابطہ اخلاق کی بات
اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے ضابطہ اخلاق کے مطابق ہمیں فرنچائز مالکان کے خلاف ڈسپلن کی کارروائی کا اختیار ہے، لیکن اگر ہم خاص موقع پر ردعمل دکھائیں تو لیگ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اگر کسی کو شکایت ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے۔ بدقسمتی سے شکایت وہ شخص کر رہا ہے جو نہ میٹنگ میں شرکت کرتا ہے۔ اگر وہ میٹنگ میں آ جائے تو وہاں اس قسم کی کوئی بات نہیں کی جاتی۔