ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا

پاکستانی شہریوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا ردعمل
اسلام آ باد (ویب ڈیسک) ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں 8 پاکستانی شہریوں کے بے دردی سے قتل پر پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا۔ وزیرِ اعظم نے وزارت خارجہ کو پاکستانیوں کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو ان کی میتوں کی باحفاظت واپسی کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈبینک نے تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے 9 سفارشات پیش کردیں
ترجمان دفتر خارجہ کی وضاحت
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حقائق کی تصدیق کے بعد تبصرہ کیا جائے گا۔ ہم ایرانی سرزمین پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے باخبر ہیں اور ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ تہران میں ہمارا سفارتخانہ اور زاہدان میں قونصل خانہ متعلقہ ایرانی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث جاپان کے ماؤنٹ فیوجی سے برف غائب
مکمل حقائق کی ضرورت
ترجمان کا کہنا تھا کہ جب مکمل حقائق سامنے آئیں گے اور تصدیق شدہ معلومات دستیاب ہوں گی، تو ہم اس پر باقاعدہ تبصرہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل یسطور الحق ملک انتقال کر گئے
وزیر اعظم کا اظہار افسوس
دوسری جانب وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے علاقے مہرستان، صوبہ سیستان میں 8 پاکستانیوں کے بے دردی سے قتل پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایرانی سرزمین پر پاکستانیوں کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ دھشتگردی کا ناسور خطے میں موجود تمام ممالک کے لیے تباہ کن ہے۔ خطے کے ممالک کو مل کر دھشتگردی کے خلاف مربوط حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
ایرانی حکومت سے توقعات
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی حکومت ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کے بعد قرار واقعی سزا دے اور اس بہیمانہ اقدام کی وجوہات عوام کے سامنے لائیں۔