غزہ کے بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا، یورپی ڈاکٹر کا دل دہلا دینے والا بیان

ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا تبصرہ
اوسلو (ڈیلی پاکستان آن لائن) غزہ میں طویل عرصے تک کام کرنے والے ایمرجنسی میڈیسن کے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا ہے کہ الاہلی ہسپتال پر حملہ شمالی غزہ میں کسی بھی ایسے شخص کے لئے سزائے موت ہے جسے شدید چوٹ یا صدمہ پہنچا ہو یا سرجری کی ضرورت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: سبکزئی، ژوب: دھماکہ، ایک فرد کی جان کی بازی ہار گیا
ہسپتال کی اہمیت
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ناروے کے شہر ٹرمسو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے کہا کہ وہ اس ہسپتال کو اچھی طرح جانتے ہیں اور انہوں نے اسے ’شمالی غزہ میں ایک بہت اہم طبی ادارہ‘ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: احتجاج فلاپ، شاہراہیں کھلی رہیں، پی ٹی آئی کا کوئی انقلابی کہیں نظر نہیں آیا: عظمٰی بخاری
اسرائیلی دعویٰ کی حقیقت
اسرائیل کے اس دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حماس ہسپتال کو استعمال کر رہی ہے، ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کبھی بھی ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہے کہ فلسطینی ہسپتالوں کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی دھماکے سے گونج اٹھا
غزہ میں صورتحال
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کس قسم کی بزدل، افسردہ اور مکمل طور پر غیر اخلاقی فوج آدھی رات کو بیمار اور زخمی افراد کے ساتھ ہسپتال پر حملہ کرسکتی ہے؟
ڈاکٹر گلبرٹ کی تشویش
ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب غزہ میں رہنے کے بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا، کیوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بہت منظم، بہت سنسنی خیز، اور لوگوں کی جینے کی صلاحیت کو کمزور کرنے کا افسوسناک طریقہ ہے۔