De Quervain's TenosynovitisDiseaseبیماریڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس

ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں

Complete Explanation of De Quervain's Tenosynovitis - Causes, Treatment, and Prevention Methods in Urdu

De Quervain's Tenosynovitis in Urdu - ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس اردو میں

ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس ایک سوزش کی حالت ہے جو ہاتھ کی ایک مخصوص جگہ پر اثرانداز ہوتی ہے، جہاں ٹینڈن اور سینووئل جھلی ایک دوسرے کے قریب ہوتے ہیں، خاص طور پر مزیدار انگلی کے انگوٹھے میں۔ اس کی وجہ عام طور پر اس جگہ پر دھیما دباؤ یا زیادہ استعمال ہوتا ہے، جیسے کہ ہاتھ کی مسلسل حرکت (مثلاً ٹائپنگ یا فون کا استعمال) یا کھیلوں میں شامل ہونا۔ یہ حالت عموماً بنیادی طور پر فیملی ہسٹری، جنسیات (عورتیں زیادہ متاثر ہوتی ہیں) اور عمر کے لحاظ سے بڑھتے لوگوں میں عام ہوتی ہے۔ علامات میں درد، سوجن، اور کندھے یا ہاتھ کی حرکت کے دوران شور محسوس ہونا شامل ہیں۔

علاج میں آرام دینا، برف کا استعمال، اور غیر سٹرائیڈل انسداد سوزش والی ادویات (NSAIDs) شامل ہیں۔ اگر علامات زیادہ شدید ہوں تو فزیوتھراپی یا کورٹیکوسٹیرائڈز کی انجیکشن بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ بچاؤ کے لئے، مروجہ حرکات کی روک تھام، صحیح ورزشیں، اور وقتاً فوقتاً ہاتھوں کو آرام دینا ضروری ہے۔ علامات کی شدت کو کم کرنے کے لئے، مناسب تکنیکوں اور علامات کے آغاز پر ہی فوری علاج کروانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں اس حالت کی شدت کو کم کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: Cobra Cream کے استعمالات اور سائیڈ ایفیکٹس

De Quervain's Tenosynovitis in English

De Quervain's tenosynovitis is a painful condition that affects the tendons on the thumb side of the wrist. It occurs when the tendons in the wrist become irritated or inflamed, making it difficult to perform everyday tasks. Common causes of this condition include repetitive gripping or wrist movements, such as those experienced in sports, typing, or lifting heavy objects. It can also be more prevalent during and after pregnancy due to hormonal changes and increased stress on the wrist. Symptoms typically include pain and swelling near the base of the thumb, which may worsen with wrist movements or thumb activities.

Treatment for De Quervain's tenosynovitis often begins with conservative methods like rest, ice application, and the use of over-the-counter anti-inflammatory medications. A wrist splint may also be recommended to immobilize the affected area and reduce strain on the tendons. In more severe cases, a corticosteroid injection may be considered to alleviate inflammation. Physical therapy can help strengthen the surrounding muscles and improve flexibility. To prevent this condition, individuals are advised to perform exercises that enhance wrist strength, take frequent breaks during repetitive activities, and maintain proper ergonomics when using tools or computers.

یہ بھی پڑھیں: Black Cobra 125 Tablets: استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس

Types of De Quervain's Tenosynovitis - ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس کی اقسام

ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس کی اقسام

1. تشخیصی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان مریضوں میں پائی جاتی ہے جنہیں مخصوص علامات کے ساتھ دی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس کی تشخیص کی گئی ہو۔ یہ علامات عموماً درد، سوجن اور حرکت میں تکلیف شامل ہوتی ہیں، جو عمومی طور پر ہاتھوں یا ہتھیلیوں کے قریب کی ہوتی ہیں۔

2. پیدائشی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان لوگوں میں ہوتی ہے جن میں یہ حالت پیدائشی طور پر موجود ہوتی ہے۔ بعض افراد میں یہ پیدائشی طور پر ہارمونز یا جینیاتی عوامل کی وجہ سے پائی جا سکتی ہے، جو بعد میں زندگی میں مختلف چالوں یا ورزشوں کے دوران متاثر کرتی ہے۔

3. بڑھتی عمر کی وجہ سے ہونے والی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم عام طور پر بڑی عمر کے افراد میں دیکھی جاتی ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، ربڑ کی سوزش اور ٹینڈونز کی کمزوری کی وجہ سے یہ بیماری بڑھ سکتی ہے، خاص طور پر وہ افراد جو بار بار ایک ہی حرکت کرتے ہیں۔

4. ہارمونی کی سطح میں تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ بیماری خواتین میں زیادہ پائی جاتی ہے، خاص طور پر حمل کے دوران یا بعد میں جب ہارمونز کی سطح میں بڑی تبدیلیاں آتی ہیں۔ اس کی وجہ سے ٹینڈونز میں سوزش یا سوزش کا سامنا ہوسکتا ہے۔

5. ورزش یا کام کے سبب ہونے والی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان افراد میں دیکھی جاتی ہے جو روز مرہ کی زندگی میں بار بار ہاتھوں کی طاقت یا مخصوص چالوں کا استعمال کرتے ہیں، جیسے کہ پینٹنگ، کمپیوٹر کا استعمال یا درست ورزش کرنا۔

6. حادثاتی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ نوع اکثر کسی حادثے یا چوٹ کا نتیجہ ہوتی ہے، جہاں ہاتھ یا کلائی پر دباؤ یا چوٹ لگنے سے ٹینڈون کی سوزش ہو جاتی ہے۔ اس میں درد اور سوجن کی شدت معمول سے زیادہ ہوتی ہے۔

7. متاثرہ عضاء کی مخصوص بیماری کی وجہ سے ہونے والی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان افراد میں پائی جاتی ہے جن کی مکمل صحت کی حالت متاثر ہو چکی ہو، جیسے کہ ذیابیطس یا گٹھیا کی بیماری۔ ان میں ٹینڈونز میں زیادہ سوزش کی نشاندہی کی جا سکتی ہے۔

8. غیر مخصوص ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان مریضوں میں پائی جاتی ہے جن کی علامات غیر واضح ہوتی ہیں اور جنہیں عموماً واضح طور پر تشخیص نہیں کی جاتی۔ ایسے مریضوں کو عموماً عمومی ٹینوسائینووائٹس سمجھا جاتا ہے، لیکن ان کی علامات کے باوجود یہڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس ہو سکتی ہے۔

9. نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے ہونے والی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان افراد میں پائی جاتی ہے جو ذہنی دباؤ یا تناؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ جسم کی حالت میں تبدیلیاں ان کے ہاتھوں اور کلائیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، جیسا کہ ٹینڈون کی سوزش یا دیگر علامات۔

10. مخصوص کام یا ہنر کے سبب ہونے والی ڈی کویرون کی ٹینوسائینووائٹس

یہ قسم ان افراد میں بہت عام ہے جو کسی مخصوص پیشے یا ہنر سے وابستہ ہوتے ہیں، جہاں ہاتھ یا کلائی کے مخصوص حرکات کو بار بار دہرایا جاتا ہے، جیسے کہ موسیقی بجانے والے، کھلاڑی یا ہنر مند۔

یہ بھی پڑھیں: Methyvit Tablet 500mg کیا ہے اور اس کے فوائد و سائیڈ ایفیکٹس

Causes of De Quervain's Tenosynovitis - ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس کی وجوہات

  • بہت زیادہ ورزش یا جسمانی سرگرمیاں: بار بار ایک جیسے حرکات کرنے سے گردن کے علاقے میں تناؤ بڑھ سکتا ہے۔
  • حملے کا معالجہ: اگر آپ کسی چیز کو کھینچتے یا دھکیلتے ہیں تو یہ ٹینڈنوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔
  • زخم یا چوٹ: اگر آپ کی گردن یا بازو پر چوٹ لگے تو یہ ٹینڈنوں میں سوجن کی وجہ بن سکتی ہے۔
  • عمر: عمر بڑھنے کے ساتھ ٹینڈنوں کی مرمت کی صلاحیت میں کمی آ سکتی ہے۔
  • موسمی تبدیلیاں: سردیوں میں ٹینڈنوں میں سختی اور سوزش بڑھ سکتی ہے۔
  • جسمانی وزن: زیادہ وزن ہونا گردن اور بازو کے ٹینڈنوں پر اضافی دباؤ ڈال سکتا ہے۔
  • ڈایابیٹس: یہ بیماری ٹینڈنوں کی صحت کو متاثر کرسکتی ہے۔
  • پچھلے طبی مسائل: اگر آپ کو پہلے سے کوئی طبی مسئلہ ہے تو یہ ٹینڈنوں کی حالت کو متاثر کرسکتا ہے۔
  • جینیاتی عوامل: بعض لوگوں میں جینیاتی طور پر ٹینڈنوں کی کمزوری کا احتمال ہوتا ہے۔
  • پیشہ ورانہ حالات: کچھ پیشوں میں دھاتوں، مشینوں یا مسلسل حرکات کے ساتھ کام کرنے کی وجہ سے ٹینڈنوں میں کشیدگی بڑھ جاتی ہے۔
  • غلط نشست: دو ہزار لمبے وقت تک بیٹھنے کی غلط عادتیں بھی اس بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔
  • سوزش کی بیماریاں: جوڑوں کی بیماریاں جیسے روماتیоид آرتھرائٹس بھی ٹینڈنوں میں سوزش کا باعث بن سکتی ہیں۔
  • مسلسل کثرت سے مواد کو اٹھانا: بوجھ اٹھانے مسلسل ٹینڈنوں میں سوزش پیدا کر سکتا ہے۔
  • کشیدگی اور ذہنی دباؤ: ذہنی دباؤ بھی جسم میں مسکولات کے تناؤ کا باعث بن سکتا ہے۔
  • ہارمونل تبدیلیاں: ہارمونل تبدیلیاں خاص طور پر عورتوں میں دیگر صحت مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔
  • غذائیت کی کمی: خاص وٹامنز اور معدنیات کی کمی بھی ٹینڈنوں کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے۔
  • تھائرائڈ کے مسائل: یہ بھی ٹینڈنوں کی صحت کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔
  • وٹامن D کی کمی: یہ ٹینڈنوں کی صحت کی مضبوطی کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
  • پچھلے ٹینڈن کی بیماریاں: اگر آپ کو پہلے سے ٹینڈن کی کسی اور بیماری کا سامنا ہوا ہو تو یہ بیماری بھی دوبارہ پھری سکتی ہے۔

Treatment of De Quervain's Tenosynovitis - ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس کا علاج

ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس کے علاج کے لئے درج ذیل طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں:

1. آرام اور سرگرمی کی حد بندی:

سب سے پہلے، متاثرہ ہاتھ یا کلائی کو آرام دینا ضروری ہے۔ متاثرہ حصے کی سرگرمی کو محدود کرنا اور زیادہ شدت سے کام سے گریز کرنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

2. برف کی تھیلی:

متاثرہ علاقے پر برف کی تھیلی لگانے سے سوجن اور درد میں کمی آتی ہے۔ برف کی تھیلی کو 15-20 منٹ تک دن میں چند بار استعمال کریں۔

3. درد کم کرنے والی ادویات:

غیر سٹیرائڈل اینٹی انفلامیٹری ادویات (NSAIDs) جیسے آئبوپروفین یا نیپروکسن کو درد اور سوجن میں کمی کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

4. فزیوتھراپی:

فزیوتھراپی اور مخصوص ورزشیں متاثرہ جگہ کی فائرنگ اور طاقت بڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔ فزیوتھیراپی میں حرارتی علاج اور ماساج بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

5. اسٹیرائڈ انجیکشن:

اگر طبی علاج سے بہتری نہ ہو تو ڈاکٹر مقامی طور پر اسٹیرائڈ انجیکشن تجویز کر سکتا ہے، جو سوزش اور درد کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

6. سپورٹ کا استعمال:

کلائی یا ہاتھ کی معاونت کے لئے خصوصی سپورٹ یا بیلٹ کا استعمال کریں تاکہ چوٹ کو روکنے میں مدد مل سکے۔

7. سرجری:

اگر دیگر طریقے ناکام ہو جائیں تو سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے تاکہ متاثرہ ٹینڈن کے ارد گرد سوزش کو دور کیا جا سکے۔

8. طرز زندگی میں تبدیلیاں:

کچھ معمولات اور طرز زندگی میں تبدیلیاں، جیسے کام کی حالت کو تبدیل کرنا، مخصوص ورزشیں کرنا، اور آرام کرنے کے طریقوں کو اپنانا بھی اہم متبادل ہوتا ہے۔

9. روزمرہ کی احتیاط:

کام کے دوران صحیح تکنیک اختیار کریں، جیسے کہ درست پکڑ کی طاقت اور روز مرہ کی سرگرمیوں میں احتیاط، تاکہ مزید چوٹ سے بچ سکیں۔

10. متبادل علاج:

ہومیپیتھک یا کچھ قدرتی علاج بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں، جو کچھ لوگوں کے لئے آرام دہ ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن ان کا استعمال تجربہ کار طبیب کی نگرانی میں کیا جانا چاہئے۔

یہ علاج ڈی کویرون کی ٹینوسائنووائٹس کے مریضوں کے لئے موزوں ہوں گے، تاہم یہ ضروری ہے کہ کسی بھی علاج کا آغاز کرنے سے پہلے ڈاکٹر یا معالج سے مشورہ کیا جائے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...