وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل

اسلام آباد میں بجلی بلوں کے نادہندگان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی و صوبائی ادارے بجلی بلوں میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے 23 ارب روپے سے زائد کے نادہندہ نکلے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، اور چیئرمین سینیٹ آفس بھی بجلی بل نادہندگان میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کی بلڈنگ کے پرفارمنس آڈٹ میں سنگین بے ضابطگیوں کا shocking انکشاف
نادہندگی کی تفصیلات
روز نامہ جنگ نے دستاویزات کے حوالے سے بتایا کہ وفاقی ادارے آئیسکو کے مجموعی طور پر 19 ارب 63 کروڑ 40 لاکھ روپے کے ڈیفالٹر ہیں۔ صوبائی ادارے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کے 3 ارب 49 کروڑ 10 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یونان کا پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کیلئے پاکستانی تجویز کا خیرمقدم
بجلی بلوں کی بڑی رقوم
دفاع کے اداروں نے سب سے زیادہ 6 ارب 65 کروڑ 90 لاکھ روپے آئیسکو کو دینے ہیں۔ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کا 5 ارب 93 کروڑ 70 لاکھ کا نادہندہ ہے، وزیراعظم سیکرٹریٹ بجلی بلوں کی مد میں 21 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے، اور چیئرمین سینیٹ آفس 8 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نادہندہ نکلا۔ پارلیمنٹ لاجز بھی آئیسکو کا 12 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نومئی کے واقعات میں عمران خان کی ضمانت سے متعلق فیصلہ سنادیا گیا
دیگر اداروں کی نادہندگی
آئیسکو دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ بجلی بلوں کی مد میں 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔ کینٹ بورڈ چکلالہ بجلی بلوں کی مد میں 2 ارب روپے سے زائد کا نادہندہ ہے، اور واسا نے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کو 1 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے دینے ہیں۔
دیگر وزارتیں بھی شامل
پنجاب پولیس نے آئیسکو کو 18 کروڑ 60 لاکھ روپے دینے ہیں، جبکہ ایف آئی اے بجلی بلوں کی مد میں آئیسکو کا 3 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔ وزارت تعلیم، وزارت صحت، اور وزارت ریلوے سمیت دیگر کئی ادارے بھی آئیسکو کے نادہندگان کی فہرست میں شامل ہیں۔