ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کے پنجاب حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا
ارسا کی جانب سے پانی کی تقسیم کی وضاحت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے سندھ کو زیادہ پانی دیے جانے سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں دہشتگردی کے الزام میں ایک اور افغان شہری گرفتار، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد
رپورٹ مسترد
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ارسا حکام نے ابتدائی جائزے میں سندھ کو زیادہ پانی دینے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتا ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کو حق دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہے
خط کا جائزہ
ارسا ترجمان کے مطابق حکام نے پنجاب حکومت کی جانب سے بجھوائے گئے خط کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور ارسا خط کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مایوس نہ ہوں، آپ کے مقدمات کا انجام بھی میرے کیس جیسا ہوگا: جاوید ہاشمی
پانی کی کمی کا سامنا
ترجمان کے مطابق پانی کی کمی کو چاروں صوبے مل کر برداشت کر رہے ہیں، ملک میں حساس صورتحال کے پیش نظر الزام تراشی سے اجتناب کیا جانا چاہیے، ارسا ریگولیٹری باڈی ہے اور اس پر مانیٹرنگ موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپینز ٹرافی کے نئے ماڈل کا اعلان 7 دسمبر کو ہونے کا قوی امکان
پانی کی تقسیم کا نظام
ارسا ذرائع کے مطابق صوبوں نے اپنے حصے کا پانی ربیع فصل میں استعمال کیا اور خریف فصل میں بھی پانی کی تقسیم قوانین کے مطابق ہو رہی ہے جب کہ پانی کا خود کار نظام ہے جس کے باعث کوئی صوبہ زیادہ پانی نہیں لے سکتا۔
پنجاب حکومت کا خط
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے پیر کو پانی کی تقسیم پر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کو خط لکھ کر کہا تھا کہ خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43 فیصد کمی ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اور سندھ کا کم روکا جا رہا ہے۔








