خالی نشست پر الیکشن کا معاملہ، شبلی فراز کا چیئرمین سینٹ، الیکشن کمشنر کو خط

اسلام آباد میں سینیٹ کی خالی نشست پر انتخابات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ میں خالی نشست پر الیکشن کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے بشریٰ بی بی کے بیان کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا
خالی نشست کا پس منظر
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ اور الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر الیکشن نہیں کروائے گئے۔ ثانیہ نشتر کا استعفی 10 مارچ کو منظور ہوا تھا۔ آرٹیکل 224 کے تحت 30 دن میں خالی نشست پر انتخابات کروانا لازم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گریجویشن تک طالبعلم دوسروں کی رضامندی ہی میں پناہ ڈھونڈتا ہے، اسے مختلف احکامات اور ہدایات کے گورکھ دھندے میں الجھا دیا جاتا ہے.
غیر آئینی اقدام اور خیبرپختونخوا کے حقوق
شبلی فراز نے مزید کہا کہ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر انتخابات کی مقررہ مدت گزر چکی ہے۔ خالی نشست پر انتخابات نہ کروانا غیر آئینی ہے۔ اس غیر آئینی اقدام سے خیبرپختونخوا کے حقوق کی نفی ہو رہی ہے۔
خیبرپختونخوا کی نمائندگی کا بحران
شبلی فراز نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پہلے بھی 11 نشستوں پر انتخابات نہیں ہوئے۔ یہ اقدام آئینی فریم ورک اور خیبرپختونخوا کی محرومیوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ خیبر پختونخوا سینیٹ میں نمائندگی سے محروم ہے۔