سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان کرنے کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

لاہور میں ای چالان کا قانون چیلنج
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان کرنے کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ رجسٹرار آفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے متعلق اعتراض عائد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لیہ: باراتی گاڑیوں کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 6 زخمی
درخواست دائر کرنے کی تفصیلات
شہری فلک شیر نے ایڈووکیٹ مظہر آمین چدھڑ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس درخواست میں پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور دیگر متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلح افواج قوم کی حمایت کے ساتھ تمام خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، آرمی چیف
رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض
رجسٹرار آفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر یہ اعتراض عائد کیا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ای چالان کے متعلق دائر انٹرا کورٹ اپیل کی مصدقہ کاپی فراہم نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: 30 سال بعد بچھڑے ہوئے بیٹے کی گھر واپسی، لیکن کچھ ہی روز میں ایسا انکشاف کہ پورے گھر میں خوف کی لہر دوڑ گئی
درخواست گزار کا موقف
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ای چالان کے ذریعے شہریوں کو فئیر ٹرائل کا حق نہیں دیا جا رہا۔ متاثرہ شخص کا مؤقف سنے بغیر اس کا چالان کرنا ناانصافی اور آئین و قانون کے خلاف ہے۔
درخواست کی استدعا
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ای چالان کرنے کے قانون کو کالعدم قرار دیا جائے۔