سپین میں سوشل میڈیا کے ذریعے انتہائی خطرناک جانور بیچنے والا جوڑا گرفتار

اسپین کے جزیرے مايورکا میں پولیس کی کارروائی
میڈرڈ (ڈیلی پاکستان ان لائن) اسپین کے جزیرے مايورکا میں پولیس نے ایک ایسے جوڑے کو گرفتار کیا ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے نایاب اور غیر قانونی جنگلی بلیاں فروخت کر رہا تھا۔ سول گارڈ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں سے 19 جنگلی بلیاں برآمد ہوئیں جن میں ایک کاراکل، دو سروال اور 16 مخلوط نسل کی بلیاں شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: مودی جی، آپ سندورکی بات کرتے ہیں،مدھیہ پردیش میں روزانہ 25 بیٹیوں کی عصمت دری کیوں ہوتی ہے؟’’ کانگریس رہنما نے بھارتی وزیر اعظم کو کھری کھری سنا دیں ( ویڈیو دیکھیں )
بین الاقوامی مجرمانہ تنظیم کا انکشاف
پولیس کے مطابق یہ معاملہ ایک بڑی بین الاقوامی مجرمانہ تنظیم کا محض آغاز ہے جس میں بریڈر، ٹرانسپورٹر اور ویٹرنری ڈاکٹرز شامل ہیں۔ ان جانوروں کو روس، بیلاروس اور یوکرین جیسے ممالک سے یورپی یونین میں سمگل کیا جاتا تھا اور پھر جعلی دستاویزات کے ساتھ فروخت کیا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سروسز چیفس کی مدت ملازمت بڑھانے کا بل سینیٹ سے بھی منظور
نایاب جانوروں کی غیر قانونی تجارت
بی بی سی کے مطابق یہ جوڑا نہ صرف نایاب بلیوں جیسے سفید ٹائیگر، پومہ اور کلاؤڈیڈ لیپرڈز کی فروخت میں ملوث تھا، بلکہ سوشل میڈیا پر صحرائی لنکس اور ہائینا جیسے جانوروں کی تشہیر بھی کرتا تھا۔ کلاؤڈیڈ لیپرڈ جیسا جانور ہمالیہ کے علاقے میں پایا جاتا ہے، آن لائن 60 ہزار یورو میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا۔
خطرناک جانوروں کی دیکھ بھال
پولیس کا کہنا ہے کہ ان جانوروں کی دیکھ بھال عام افراد کے بس کی بات نہیں کیونکہ یہ بہت جارح مزاج ہوتے ہیں اور انسانوں یا دوسرے جانوروں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے اکثر لوگ بعد میں ان سے جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ فی الحال ان جانوروں کو مايورکا کے سن سرویرا سفاری زو میں رکھا گیا ہے، اور امکان ہے کہ بعد ازاں انھیں الیکانتے کے قریب واقع کسی ریسکیو سینٹر منتقل کر دیا جائے گا۔