خاتون نے 30 سال بعد سگریٹ چھوڑی تو زندگی میں کیا تبدیلیاں آئیں؟

جینی کی تبدیلی کا سفر
کینبرا (ڈیلی پاکستان آن لائن) آسٹریلیا کی 45 سالہ خاتون جینی نے 15 سال کی عمر میں سگریٹ نوشی شروع کی تھی۔ انہوں نے 30 سال بعد اس عادت کو خیرباد کہہ دیا۔ یہ فیصلہ ان کی صحت کے ساتھ ساتھ مالی زندگی کے لیے بھی انقلابی ثابت ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی باہر بیٹھی قیادت وہ نہ کرسکی جو میں نے جیل میں بیٹھ کر کیا:شاہ محمود قریشی
سگریٹ نوشی کی مہنگائی کا اثر
جینی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے سگریٹ پینا شروع کیا تو اس کے صحت پر مضر اثرات اتنے واضح نہیں تھے، لیکن حالیہ مہینوں میں سگریٹ کی قیمتوں میں اضافے نے انہیں اور ان کے شوہر سکاٹ کو یہ عادت ترک کرنے پر مجبور کر دیا۔
جینی کے مطابق ایک پیکٹ کی قیمت 43 آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 7600 روپے) تک پہنچ چکی تھی۔ وہ اور ان کے شوہر روزانہ تقریباً 25 سگریٹ پیتے تھے، اور ان کی پسندیدہ برانڈ کی قیمت 45 ڈالر فی پیکٹ ہو گئی تھی، جس کا مطلب تھا کہ وہ ماہانہ تقریباً دو ہزار ڈالر اور سالانہ 26 ہزار ڈالر (تقریباً 46 لاکھ روپے) صرف سگریٹ پر خرچ کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یہ کام کرنے سے واٹس ایپ ہیک ہو جاتا ہے ، ایف آئی اے نے عوام کو خبردار کردیا
صحت میں بہتری اور زندگی کی تبدیلی
تاہم یہ تبدیلی صرف مالی فائدے تک محدود نہیں رہی۔ جینی، جو نیو ساؤتھ ویلز میں ایمبولینس ڈسپیچر کے طور پر کام کرتی ہیں، کہتی ہیں کہ سگریٹ چھوڑنے کے ایک ہفتے بعد ہی انہوں نے اپنی سانس لینے کی صلاحیت میں بہتری محسوس کی، اور وہ بغیر ہانپے دوڑنے کے قابل ہوگئیں۔ سب سے حیران کن تبدیلی یہ تھی کہ ان کی 16 سال پرانی جلد کی بیماری سگریٹ چھوڑنے کے دو دن بعد ہی غائب ہو گئی۔ اس کے بعد سے انہیں دوبارہ کبھی اس کا سامنا نہیں ہوا۔
نئی بچت اور خوشحالی
این ڈی ٹی وی کے مطابق اب جینی اور ان کا شوہر وہی بچت اپنے گھر کی تزئین و آرائش اور شادی کی 20 ویں سالگرہ منانے پر خرچ کر رہے ہیں۔ وہ اپنی بیٹی کی یونیورسٹی کی رہائش کے اخراجات بھی باآسانی برداشت کر پا رہے ہیں، جو پہلے ان کے لیے مشکل تھا۔ جینی کا کہنا ہے کہ ان کی پانچ بیٹیاں اور تین پوتے پوتیاں بھی ان کے اس فیصلے پر خوش ہیں، کیونکہ اب ان کا فارم ہاؤس سگریٹ کے دھویں سے پاک ہو چکا ہے۔