وقار سیٹھ کے فیصلے پر پہلے تنقید بعد میں عالمی عدالت میں حوالے دیے گئے، آئینی بینچ

اسلام آباد کی عدالت میں سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں سزاؤں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا۔ جسٹس وقار سیٹھ کے فیصلے پر تنقید کی گئی، بعد میں عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں وقار سیٹھ کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب والے چشمہ جہلم لنک کینال سے سندھ کا پانی چوری کرتے ہیں، شرمیلا فاروقی
عدالتی کارروائی کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق اپیلوں کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ کلبھوشن یادیو کو ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی دی گئی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کلبھوشن ہو یا کسی اور ملک کا شہری، قونصلر رسائی سب کے لیے ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ؛14نومبر کو آئینی بینچ کے سامنے 18 مقدمات سماعت کیلئے مقرر،کازلسٹ جاری
ملٹری کورٹس میں کارروائی
جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ ملٹری کورٹس میں کارروائی کیسے چلائی جاتی ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ کورٹ آف انکوائری کا پورا طریقہ کار موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور میں لاپتہ ہونے والی دو کمسن بہنوں کی لاشیں برآمد مگر کہاں سے ملیں؟ گھر میں کہرام
صدارتی فیصلے کا حوالہ
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں سزاؤں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا، اور جسٹس وقار سیٹھ کے فیصلے پر تنقید کی گئی۔ بعد میں عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں ان کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا۔
آئینی بنچ کی سماعت
جسٹس وقار سیٹھ کو بتایا گیا کہ ان کے فیصلے کا حوالہ عالمی عدالت انصاف میں دیا جا رہا ہے، جسٹس وقار سیٹھ نے وہ عدالتی کارروائی براہ راست ٹی وی پر دیکھی۔ کیس کی سماعت آج دوبارہ ہوگی، ادھر آئینی بنچ نے سپر ٹیکس کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔