عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کو غیر منصفانہ اور بیہودہ قرار دیدیا

عالمی بینک کی پاکستان کے ٹیکس نظام پر تنقید
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی بینک نے پاکستان کے ٹیکس نظام کو غیر منصفانہ اور بیہودہ قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ جائیداد کو مؤثر طریقے سے ٹیکس نیٹ میں لا کر اس کا درست اندراج و ٹیکس لگایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی کے عوام کو لائف انشورنس فراہم کرنے کا انقلابی منصوبہ منظور کیا ہے: بیرسٹر سیف
ٹیکس نیٹ میں توسیع کی ضرورت
عالمی بینک کے مطابق تنخواہ دار طبقے پر بڑھتا ہوا بوجھ صرف اسی صورت میں کم ہو سکتا ہے جب ٹیکس نیٹ کو بڑھا کر تمام آمدن کو اس میں شامل کیا جائے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ محصولات کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ نظام سے قلیل مدتی فائدے تو حاصل ہو رہے ہیں لیکن طویل مدتی آمدنی کے مواقع ضائع ہو رہے ہیں۔
زرعی آمدنی پر ٹیکس کا اثر
ورلڈ بینک کے لیڈ کنٹری اکنامسٹ ٹوبیاس ہاک نے اسلام آباد میں پائڈ کے زیر اہتمام ہونے والی کانفرنس میں کہا کہ زرعی آمدنی پر صوبائی سطح پر ٹیکس ایک مثبت قدم ہے، اب جائیداد کے شعبے کو بھی درست طریقے سے رجسٹر اور ٹیکس نیٹ میں لایا جانا چاہیے۔