جس نے 9مئی کو آگ لگائی، اس پر پراسیکیوشن کے ساتھ ہیں،چیف جسٹس پاکستان

سپریم کورٹ میں ضمانت کیس کی سماعت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس ضمانت کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان نے اہم ریمارکس دیے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی خارجی اور دفاعی پالیسیوں کی ناکامی کا اصل ذمہ داری بھارتی مین سٹریم میڈیا ہے: پراوین ساہنی
چیف جسٹس کے ریمارکس
چیف جسٹس نے فرمایا کہ جس نے 9 مئی کو آگ لگائی، اس پر پراسیکیوشن کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے ملزم کی ضمانت پر کہا کہ وائس میچنگ کا ٹیسٹ کروا لیں۔ اگر ملزم ٹیسٹ یا تفتیشی کے سامنے پیش نہیں ہوتا تو ان کی گرفتاری جائز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاپتہ افراد واپس آنے پر کہتے ہیں شمالی علاقہ جات آرام کیلئے گئے تھے، آئینی بنچ کے کیس میں ریمارکس
سماعت کے دوران کی گفتگو
سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے یہ بھی کہا کہ سازش کے الزام پر کسی کو جیل میں نہ رکھا جائے۔ جسٹس شکیل احمد نے اضافہ کیا کہ سازش اور اعانت کے لیے ٹھوس شواہد موجود ہونے چاہئیں۔
چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا شیخ امتیاز کے اکسانے کی کوئی ویڈیو موجود ہے؟ ذوالفقار نقوی نے بتایا کہ تمام ریکارڈ موجود ہے اور ویڈیو کا فرانزک بھی کروایا گیا ہے۔
عدالت کے فیصلے
عدالت نے شیخ امتیاز کی ضمانت منظور کر لی جبکہ حافظ فرحت عباس کی درخواست ضمانت پر اگلے ہفتے سماعت ہوگی۔ چیف جسٹس نے ٹرائل کورٹ کو ہدایت دی کہ وہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرے۔