پورے پنجاب میں پینے کے صاف پانی سے تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لیکن میانوالی میں صاف پانی سے کیا کام لیا جارہا ہے؟ جان کر آپ کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی

پانی کی قلت اور احتیاطی تدابیر
لاہور، میانوالی (ویب ڈیسک)۔ ادارہ تحفظ ماحول پنجاب کی جانب سے پانی کی قلت کے پیش نظر اس کے استعمال میں احتیاط برتنے کی تاکید کی جاچکی ہے۔ اس سلسلے میں تعمیراتی سرگرمیوں میں زیرزمین پانی کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے اور سطحی پانی یا ری سائیکل شدہ پانی کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راجہ خرم نواز کی الیکشن ٹریبونل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
ٹھیکیدار کی غیر قانونی سرگرمیاں
تاہم، ضلع میانوالی میں تھانہ چکڑا لہ کی حدود میں موجود برساتی نالے سے ایک ٹھیکیدار کی طرف سے ریت نکالنے اور پھر اس ریت کو زیر زمین پانی سے دھو کر بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی آبادی نے ضلعی انتظامیہ کو شکایت بھی کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا موٹرز کے پلانٹ سے 900 کار انجن چوری
مقامی آبادی کی شکایت
ڈیلی پاکستان کو ڈپٹی کمشنر میانوالی کے نام لکھی گئی ایک درخواست کی کاپی موصول ہوئی ہے جس میں موضع ڈھبہ کرسیال یونین کونسل نمبر 26 کے مکینوں نے استدعا کی ہے کہ ذمہ داران کو پینے کے صاف پانی کے غیر قانونی استعمال سے روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں نے کینیڈا کی تعمیر و ترقی میں جو بھرپور کردار ادا کیا ہے وہ قابل تعریف ہے: کمل کھیرا
ناجائز ریت نکالنے کے اثرات
درخواست کے متن میں موقف اپنایا گیا کہ موضع ڈھبہ کرسیال تقریباً ایک ہزار گھرانے پر مشتمل ہے۔ ساتھ ہی برساتی نالہ "ترپی" گزررہا ہے، جس کی گزرگاہ میں پہاڑوں سے پانی کے ساتھ آنے والی ریت موجود ہے جسے ایک ٹھیکیدار اٹھا رہا ہے۔ مقامی آبادی سے برساتی نالے سے ریت اٹھانے پر بھی پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد
پانی کے بے دریغ استعمال کی تشویش
درخواست گزاروں کے مطابق پینے کے صاف پانی کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح کا لیول اور پانی کی مقدار مسلسل کم ہورہی ہے۔ تشویش ہے کہ عنقریب پینے کا پانی کم ہوجائیگا، جس سے اس علاقے میں گزر بسر مشکل ہوجائیگی جہاں پہلے ہی پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
ضلع انتظامیہ سے درخواست
درخواست گزاروں نے ضلعی انتظامیہ سے استدعا کی ہے کہ مذکورہ ٹھیکیدار کو چند پیسے کمانے کی خاطر صاف پانی کے مضحکہ خیز استعمال سے روکا جائے، اور عوام کے مستقبل کے لئے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔