پورے پنجاب میں پینے کے صاف پانی سے تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی لیکن میانوالی میں صاف پانی سے کیا کام لیا جارہا ہے؟ جان کر آپ کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی

پانی کی قلت اور احتیاطی تدابیر
لاہور، میانوالی (ویب ڈیسک)۔ ادارہ تحفظ ماحول پنجاب کی جانب سے پانی کی قلت کے پیش نظر اس کے استعمال میں احتیاط برتنے کی تاکید کی جاچکی ہے۔ اس سلسلے میں تعمیراتی سرگرمیوں میں زیرزمین پانی کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے اور سطحی پانی یا ری سائیکل شدہ پانی کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کینال پر قبضہ کرنے کی ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی پر پاناما کے صدر نے جواب دیا
ٹھیکیدار کی غیر قانونی سرگرمیاں
تاہم، ضلع میانوالی میں تھانہ چکڑا لہ کی حدود میں موجود برساتی نالے سے ایک ٹھیکیدار کی طرف سے ریت نکالنے اور پھر اس ریت کو زیر زمین پانی سے دھو کر بیچے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی آبادی نے ضلعی انتظامیہ کو شکایت بھی کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر آصف زرداری نے گورنر خیبرپختونخوا کو اسلام آباد طلب کرلیا
مقامی آبادی کی شکایت
ڈیلی پاکستان کو ڈپٹی کمشنر میانوالی کے نام لکھی گئی ایک درخواست کی کاپی موصول ہوئی ہے جس میں موضع ڈھبہ کرسیال یونین کونسل نمبر 26 کے مکینوں نے استدعا کی ہے کہ ذمہ داران کو پینے کے صاف پانی کے غیر قانونی استعمال سے روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ آسٹریلیا اور زمبابوے کےلئے سعود شکیل، شاداب خان اور افتخار احمد کو ڈراپ کیے جانے کا امکان
ناجائز ریت نکالنے کے اثرات
درخواست کے متن میں موقف اپنایا گیا کہ موضع ڈھبہ کرسیال تقریباً ایک ہزار گھرانے پر مشتمل ہے۔ ساتھ ہی برساتی نالہ "ترپی" گزررہا ہے، جس کی گزرگاہ میں پہاڑوں سے پانی کے ساتھ آنے والی ریت موجود ہے جسے ایک ٹھیکیدار اٹھا رہا ہے۔ مقامی آبادی سے برساتی نالے سے ریت اٹھانے پر بھی پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روزمرہ معاملات زندگی کی انجام دہی میں دوسروں کی مرضی پر مبنی رویہ ہر قیمت پر ترک کر دیں، آپ کو اس صورتحال سے نجات حاصل کرنے کی ضرورت ہے
پانی کے بے دریغ استعمال کی تشویش
درخواست گزاروں کے مطابق پینے کے صاف پانی کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح کا لیول اور پانی کی مقدار مسلسل کم ہورہی ہے۔ تشویش ہے کہ عنقریب پینے کا پانی کم ہوجائیگا، جس سے اس علاقے میں گزر بسر مشکل ہوجائیگی جہاں پہلے ہی پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
ضلع انتظامیہ سے درخواست
درخواست گزاروں نے ضلعی انتظامیہ سے استدعا کی ہے کہ مذکورہ ٹھیکیدار کو چند پیسے کمانے کی خاطر صاف پانی کے مضحکہ خیز استعمال سے روکا جائے، اور عوام کے مستقبل کے لئے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔