زمین سے باہر کسی سیارے میں زندگی کی موجودگی کے اب تک کے ٹھوس ترین شواہد دریافت

سائنسدانوں کا بڑا دعویٰ

لندن (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے زمین سے باہر پہلی بار اب تک کسی قسم کی زندگی کے مضبوط ترین شواہد کو تلاش کرنے کے دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اٹک؛ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سمیت 15ہزار نامعلوم کارکنان کیخلاف مقدمہ درج

جیمز ویب کے ذریعے دریافت

نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے ذریعے سائنسدانوں نے زمین سے 124 نوری برسوں کے فاصلے میں واقع ایک بڑے سیارے میں یہ شواہد دریافت کیے۔

یہ بھی پڑھیں: یانگو (Yango) پاکستان کی خواتین، بچوں اور دیگر مسافروں کی حفاظت کے معیار کو بلند کرنے کے لیے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ شراکت داری

کے 2۔ 18 بی کی تحقیق

کے 2۔ 18 بی نامی اس سیارے کے مشاہدے کے دوران ایسے 2 مرکبات کے کیمیائی آثار کا انکشاف ہوا جو کہ زمین پر زندگی کے لیے اہم ترین تصور کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے دریائے سندھ کا پانی روکا تو دہائیوں طویل نتائج ہوں گے، پاک فوج کا دو ٹوک بیان

کیمیائی شواہد کی اہمیت

dimethyl sulfide (ڈی ایم ایس) اور dimethyl disulfide (ڈی ایم ڈی ایس) نامی کیمیکلز کو کسی خلائی زندگی کی حیاتیاتی سرگرمیوں کا ٹھوس ثبوت قرار نہیں دیا جاسکتا مگر اس سے اس سوال کا جواب مل سکے گا کہ ہم اس کائنات میں اکیلے ہیں یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیس لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کر دیا گیا

کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین کی شراکت

برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین نے اس تحقیق پر کام کیا اور انہوں نے بتایا کہ یہ ہمارے نظام شمسی سے باہر اب تک کسی قسم کی حیاتیاتی سرگرمیوں کے ٹھوس ترین شواہد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ میں مزید 10 ارکان کو شامل کئے جانے کا امکان، نام بھی سامنے آگئے

محققین کی احتیاط

انہوں نے کہا کہ ہم بہت محتاط ہیں، ہم خود سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا یہ سگنل حقیقی ہے اور اس کا مطلب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 19 سال بعد رنگ میں اترنے والے مائیک ٹائی سن کو پہلے میچ میں شکست

سائنسی چیلنجز

دیگر سائنسدان اس حوالے سے زیادہ پراعتماد نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ کے 2۔ 18 بی کے حالات زندگی کے لیے موزوں ہیں یا نہیں، اسی طرح ڈی ایم ایس اور ڈی ایم ڈی ایس کی موجودگی واقعی حیاتیاتی زندگی کی جانب اشارہ کرتی ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی قومی سانحہ، تمام ملزمان کیفر کردار تک پہنچیں گے، رانا تنویر حسین

سیارے کی خصوصیات

کے 2۔ 18 بی زمین کے مقابلے میں لگ بھگ 9 گنا بڑا ہے اور اپنے ستارے کے مدار میں اس جگہ موجود ہے جسے زندگی کے لیے موزوں تصور کیا جاتا ہے۔

وہ ستارہ ہمارے سورج کے مقابلے میں 50 فیصد سے بھی زیادہ چھوٹا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیچر ٹریننگ اور اسسمنٹ گلوبل ماڈل کے جدید پیٹرن پر کی جائے: وزیر تعلیم پنجاب

ماضی کی تحقیقات

ہبل ٹیلی اسکوپ نے 2019 میں پانی کے بخارات کو اس کی آب و ہوا میں دیکھا تھا اور اس وقت سائنسدانوں نے قرار دیا تھا کہ یہ نظام شمسی سے باہر زندگی کے لیے اہم ترین سیارہ ثابت ہوسکتا ہے۔

بعد ازاں 2013 میں وہاں میتھین کی موجودگی بھی ثابت ہوئی تھی اور اب وہاں 2 کیمیکلز کی موجودگی ثابت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے روس سے میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے لیے مزید میزائل مانگ لیے

حیات کی تلاش میں چیلنجز

نظام شمسی سے باہر موجود سیارے تصاویر لینے کے لیے بہت زیادہ دور ہیں اور وہاں روبوٹیک اسپیس کرافٹ کو بھیجنے کے لیے بھی بہت زیادہ وقت درکار ہے۔

مگر سائنسدانوں کی جانب سے سیاروں کے حجم، کثافت اور درجہ حرارت کے ساتھ ساتھ کیمیائی اشاروں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاتا ہے کہ وہ زندگی کے لیے موزوں ہیں یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جرمنی کے شہر میں ‘موت کا جال’ کہلانے والے انسانی سمگلنگ کے کاروبار کی گہرائی اور وسعت کتنی ہے؟

مستقبل کی امیدیں

محققین کے مطابق اب تک کا سگنل بہت مضبوط اور واضح ہے، اگر ہم وہاں حیاتیاتی سرگرمیوں کے دوران خارج ہونے والے مالیکیولز کو دریافت کر پاتے ہیں تو یہ پہلی بار ہوگا جب ہم ایسا کرنے کے قابل ہوں گے، زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ ایسا ممکن نظر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ان کیمیکلز کی موجودگی کسی ایسے عمل کا نتیجہ ہو جس سے ہم واقف نہ ہوں، مگر ابھی تک کوئی ایسا عمل دریافت نہیں کرسکتے جو حیاتیاتی سرگرمیوں کے بغیر ان کیمیکلز کو تیار کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کے لرزہ خیز قتل کے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

تیزی سے ہونے والی تحقیقات

چونکہ یہ سیارہ زمین سے 120 نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ہے تو اس بحث کا اختتام ممکن نہیں کہ وہاں واقعی کسی قسم کی زندگی موجود ہے یا نہیں، مگر محققین کے مطابق سوال یہ نہیں کہ ہم وہاں کبھی پہنچ پائیں گے یا نہیں، ہم فطرت پر حیاتیاتی قوانین کا اطلاق کریں گے اور پھر اپنے جوابات حاصل کریں گے۔

تحقیقی نتائج کی اشاعت

اس تحقیق کے نتائج The Astrophysical Journal Letters میں شائع ہوئے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...