چینی صدر کا دورۂ کمبوڈیا مشترکہ مستقبل کے حامل دوطرفہ معاشرے کی تعمیر کو فروغ دے گا:ماہرین

چینی صدر شی جن پھنگ کا دورہ کمبوڈیا
نوم پنہ (شِنہوا) کمبوڈیا کے حکام اور ماہرین نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کے دورے سے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے حامل اعلیٰ معیار اور اعلیٰ سطح کے کمبوڈیا-چین معاشرے کی تعمیر میں جدید روح پھونکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی پاکستانی طیارہ نہیں گرا…فیک نیوز واچ ڈاگ نے بھارت کا طیارہ گرانے کا دعویٰ سیاسی بیان قرار دیدیا
تجارتی تعلقات میں اضافہ
کمبوڈیا کی وزارت تجارت کے سیکریٹری خارجہ اور ترجمان پین سووچیت نے کہا کہ شی جن پھنگ کا دورہ تمام شعبوں بالخصوص معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، ثقافت، سیاحت اور عوامی تبادلوں میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینے کے چین کے پختہ عزم کا اعادہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: 180 یوم میں 10 ہزار مریضوں کو فری میڈیسن کی فراہمی کا ریکارڈ قائم
باہمی سیاسی اعتماد کو فروغ
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس دورے سے باہمی سیاسی اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا، تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور کمبوڈیا اور چین کے لئے مزید خوشحال اور قریبی دو طرفہ تعلقات کی تعمیر کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے پیش کردہ 4 قراردادیں منظور
کمبوڈیا چین دوستی کی اہمیت
کمبوڈیا چین دوستی ایسوسی ایشن کے صدر اک سام ال نے کہا کہ کمبوڈیا کی حکومت اور عوام چینی صدر کو ملک کے سرکاری دورے پر خوش آمدید کہتے ہوئے بہت خوش ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیکرٹری پیٹرولیم مومن آغا کی ساس کا انتقال، مرحومہ کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی شام ساڑھے پانچ بجے جی او آر ون میں ہوگی
تعاون کی نئی راہیں
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس بار کے دورے سے کمبوڈیا اور چین کے تعلقات اور تعاون کو خاص طور پر معیشت، معاشرے، ثقافت، تعلیم اور کھیلوں کی ترقی میں مزید تقویت اور وسعت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے لگتا ہے کہ آئی سی سی کو یہ پہلے ہی پتا تھا کہ بھارت نہیں آ رہا ، محمد عامر کا بیان
تاریخی سنگ میل
نوم پنہ میں بیلٹی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر جوزف میتھیوز نے کہا کہ شی جن پھنگ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل طے کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی واپس لینے پر کچھ ججز کے تبادلے کردیئے: پشاور ہائیکورٹ
دوستی کو مزید مضبوط بنانا
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس سے چین اور کمبوڈیا کے درمیان صدیوں سے موجود پائیدار دوستی کو مزید تقویت ملے گی۔ ان کے دورے سے قابل عمل حکمت عملی کی بنیاد قائم ہوگی جو دوطرفہ تعلقات کی سمت کو تشکیل دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بچے بھوک سے مر رہے ہیں، غزہ میں فوری غیرمشروط جنگ بندی ہونی چاہیے: عاصم افتخار
گہری دوستی کی توقعات
رائل یونیورسٹی آف نوم پنہ کے انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل سٹڈیز اینڈ پبلک پالیسی کے لیکچرر تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ شی جن پھنگ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی میں مزید اضافہ ہوگا۔
اقتصادی تعاون کی نئی جہتیں
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس دورے سے سیاسی اعتماد میں اضافہ، اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور کمبوڈیا کے ترقیاتی مقاصد کو چین کے مجوزہ عالمی اقدامات بشمول بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کے ساتھ مزید ہم آہنگ کرنے کی توقع ہے۔