یورپ میں ٹیکسٹائل کارخانوں پر قبضے کی جنگ، اٹلی میں چینی جوڑے کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

چینی جوڑے کا قتل
روم (ڈیلی پاکستان آن لائن) اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک چینی جوڑے کو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ اطالوی کارابینیری پولیس کے مطابق 53 سالہ ژانگ دیونگ اور ان کی 38 سالہ بیوی گونگ شیاوچنگ کو اس وقت سر کے پچھلے حصے میں گولیاں ماری گئیں جب وہ سائیکل پر سوار تھے۔ حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے اور انہوں نے پینیٹو ضلع میں ان پر فائرنگ کی۔ یہیں یہ جوڑا مقیم تھا۔
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمن کا مدارس بل پر حکومت سے مذاکرات سے صاف انکار
واقعے کی تفصیلات
سی این این کے مطابق جائے وقوعہ پر کم از کم چھ گولیاں چلائی گئیں۔ اٹلی میں فائرنگ کے واقعات انتہائی نایاب ہیں، یہاں تک کہ منظم جرائم میں بھی فائرنگ کے واقعات کم ہی دیکھنے کو ملتے ہیں کیونکہ سخت قوانین کی وجہ سے اسلحہ رکھنا یا لے جانا مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 44ویں پاکستان آرمی رائفل ایسوسی ایشن (PARA) کی تقریب، چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی بطور مہمان خصوصی شرکت
تحقیقات کا آغاز
تحقیقات کے مطابق قتل کی وجہ ممکنہ طور پر چینی جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان "ہینگرز کی جنگ" ہے جو خاص طور پر فاسٹ فیشن کے ٹیکسٹائل کارخانوں پر اپنا قبضہ جمانا چاہتے ہیں، خاص طور پر پراٹو کے علاقے میں جو فلورنس کے قریب واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی ذرائع: خیبر پختونخوا سے فوجی دستے اسلام آباد روانہ
ژانگ کی اہمیت
ژانگ جنہیں "آشینگ" کے نام سے جانا جاتا تھا، فلورنس میں جاری ایک بڑے مقدمے میں 78 دیگر افراد کے ساتھ نامزد تھے۔ ان پر یورپ کے مختلف ممالک میں غیر قانونی سرگرمیوں کی نگرانی کا الزام تھا۔ وہ آنے والے دنوں میں عدالت میں گواہی دینے والے تھے۔ وہ یورپ میں سرگرم ایک طاقتور گروہ کے دوسرے اہم ترین فرد تصور کیے جاتے تھے۔ ژانگ نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان،282 پوائنٹس کی کمی
چائنا ٹرک تحقیقات
یہ مقدمہ 2018 میں شروع ہونے والی ایک بڑی تحقیق "چائنا ٹرک" کا نتیجہ ہے جس میں چینی مافیا طرز کے گروہوں کی جانب سے یورپ بھر میں انسانی سمگلنگ اور ٹیکسٹائل کاروبار پر کنٹرول کی کوششوں کو بے نقاب کیا گیا تھا۔
پولیس کا نظریہ
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دوہرا قتل انتقامی کارروائی ہو سکتا ہے اور اس میں کسی قسم کی وفاداری ٹوٹنے کے آثار ہیں۔ حالیہ دنوں میں اٹلی، سپین اور فرانس میں ان گروہوں کے درمیان پرتشدد واقعات، جن میں قتل کی کوششیں، آگ زنی اور حملے شامل ہیں، میں اضافہ دیکھا گیا ہے.