امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مرکزی بینک کے صدر کو نوکری سے نکالنے پر تُل گئے، لیکن کیوں؟ حیران کن انکشاف

امریکی صدر کی جیروم پاول پر تنقید
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینٹرل ریزرو بینک کے چیئرمین جیروم پاول پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی برطرفی میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کے منصوبے سے متعلق سابق بھارتی جنرل کی ویڈیو پر شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آگیا
شرحِ سود میں کمی کا انکار
تفصیلات کے مطابق جیروم پاول شرحِ سود کم کرنے کی صدر ٹرمپ کی بات ماننے سے انکار کر رہے ہیں جس وجہ سے صدر ٹرمپ نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی برطرفی کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
پاول کے خدشات
جیروم پاول کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی تجارتی پالیسیوں، خاص طور پر بھاری ٹیرف، امریکی معیشت پر غیر معمولی اثر ڈال رہی ہیں اور فیڈرل ریزرو بینک کو دہائیوں سے کبھی ایسی صورتِ حال کا سامنا نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں: کرینہ کپور کا کرشمہ کپور اور سلمان خان سے متعلق بڑا انکشاف
قانون کی حدود
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر اُنہیں مدت ختم ہونے سے پہلے برطرف نہیں کر سکتے کیونکہ امریکی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔ جیروم پاول کو پہلی بار 2018 میں صدر ٹرمپ نے ہی فیڈرل ریزرو کا سربراہ مقرر کیا تھا اور تب بھی ٹرمپ اُن سے ناراض ہی رہتے تھے۔
پاول کی دوبارہ تعیناتی
2022 میں سابق صدر جو بائیڈن نے جیروم پاول کو دوبارہ اس عہدے پر تعینات کیا، اُن کی موجودہ مدتِ ملازمت مئی 2026 میں ختم ہوگی۔