امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مرکزی بینک کے صدر کو نوکری سے نکالنے پر تُل گئے، لیکن کیوں؟ حیران کن انکشاف

امریکی صدر کی جیروم پاول پر تنقید
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینٹرل ریزرو بینک کے چیئرمین جیروم پاول پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی برطرفی میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد خان کی بالی ووڈ واپسی کی حمایت، بدلتی صورتحال میں دیا مرزا کی وضاحت آگئی
شرحِ سود میں کمی کا انکار
تفصیلات کے مطابق جیروم پاول شرحِ سود کم کرنے کی صدر ٹرمپ کی بات ماننے سے انکار کر رہے ہیں جس وجہ سے صدر ٹرمپ نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی برطرفی کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر ہاؤس میں امریکہ اور کینیڈا سے آئے سکھ یاتریوں کے اعزاز میں تقریب، گورنر پنجاب نے بھارت کو کرکٹ کے حوالے سے “خصوصی پیغام” بھی دیدیا
پاول کے خدشات
جیروم پاول کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی تجارتی پالیسیوں، خاص طور پر بھاری ٹیرف، امریکی معیشت پر غیر معمولی اثر ڈال رہی ہیں اور فیڈرل ریزرو بینک کو دہائیوں سے کبھی ایسی صورتِ حال کا سامنا نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں: گیس کمپنیوں نے جولائی سے گیس مزید مہنگی کرنے کی درخواست کردی
قانون کی حدود
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر اُنہیں مدت ختم ہونے سے پہلے برطرف نہیں کر سکتے کیونکہ امریکی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔ جیروم پاول کو پہلی بار 2018 میں صدر ٹرمپ نے ہی فیڈرل ریزرو کا سربراہ مقرر کیا تھا اور تب بھی ٹرمپ اُن سے ناراض ہی رہتے تھے۔
پاول کی دوبارہ تعیناتی
2022 میں سابق صدر جو بائیڈن نے جیروم پاول کو دوبارہ اس عہدے پر تعینات کیا، اُن کی موجودہ مدتِ ملازمت مئی 2026 میں ختم ہوگی۔