برطانیہ کا خطرناک ترین قیدی 46 سال بعد ’شیشے کے پنجرے‘ سے باہر آ گیا ، 17 ہزار دن قید تنہائی میں گزارنے کا ریکارڈ بنا دیا۔

رابرٹ ماڈزلی کی جیل منتقلی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانیہ کے سب سے طویل مدت تک قید رہنے والے قیدی 71 سالہ رابرٹ ماڈزلی کو تقریباً پانچ دہائیوں بعد پہلی بار ویسٹ یارکشائر کی ویک فیلڈ جیل سے کیمبرج شائر کی ایچ ایم پی وائٹ مور جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ ماڈزلی نے اپنی پلے سٹیشن اور ٹی وی کی ضبطی کے خلاف بھوک ہڑتال کی تھی جس کے بعد اس کی منتقلی عمل میں آئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارتعزیت
نفسیاتی مسائل اور قیدیوں کے ساتھ رہائش
ڈیلی سٹار کے مطابق ماڈزلی کو اب ایف وِنگ میں رکھا گیا ہے، جو خاص طور پر نفسیاتی مسائل کے شکار قیدیوں کے لیے مختص ہے۔ ماڈزلی سے پانچ سال سے خط و کتابت کرنے والی 69 سالہ لووینیا گریس میک کینی نے بتایا کہ اسے اب 70 دیگر قیدیوں کے ساتھ رکھا گیا ہے، جو اس کے لیے ایک "آفت کا سبب" بن سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماڈزلی نے بچپن میں جنسی اور جسمانی زیادتی برداشت کی اسی لیے وہ دوسرے قیدیوں کے ساتھ رہنا نہیں چاہتا۔
یہ بھی پڑھیں: Boris Johnson Reveals Biden’s Compliment on His Wife’s Beauty
رابرٹ ماڈزلی کا قیدی کی حیثیت سے تعارف
رابرٹ ماڈزلی، جو قیدیوں میں ’ہینی بل دی کینیبل‘ کے نام سے مشہور ہے 1983 سے ویک فیلڈ جیل کی ایک شیشے کی کوٹھری میں تنہا قید تھا، جو 18 فٹ بائی 15 فٹ کی تھی۔ وہ اسے "تابوت میں دفن ہونے کے مترادف" قرار دیتا رہا۔ ماڈزلی کو 1974 میں ایک بچوں سے زیادتی کرنے والے شخص جان فیرل کے قتل پر قید کیا گیا تھا اور بعد میں جیل کے اندر ہی اس نے تین مزید ایسے قیدیوں کو ہلاک کیا، جنہیں وہ ریپسٹ اور پیڈوفائل سمجھتا تھا۔ آخری دو قتل کے بعد اس نے جیل افسر سے کہا: "حاضری میں دو کم ہوں گے۔"
قید تنہائی کا ریکارڈ
ماڈزلی نے دنیا میں سب سے طویل قید تنہائی میں رہنے والے قیدی کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر رکھا ہے۔ وہ 17 ہزار دن سے زائد قید تنہائی میں گزار چکا ہے۔ پچھلے کرسمس پر اس کی قید کو 51 سال مکمل ہوئے۔