ڈرگ کارٹل کے تربیتی کیمپ میں شوٹرز سے انسانی دل چبھوائے جانے کا انکشاف، ٹریننگ کیسے دی جاتی ہے؟ دل دہلا دینے والے انکشافات

میکسیکو میں ڈرگ کارٹلز کی ہولناک حقیقت

میکسیکو سٹی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میکسیکو کے پہاڑی علاقوں میں چھپے ڈرگ کارٹلز کے تربیتی کیمپوں کی ہولناک حقیقت سامنے آئی ہے جہاں نو عمر لڑکوں کو قاتل بننے کی تربیت دی جاتی ہے اور بعض اوقات انہیں اپنے شکار کا دل چبانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا

مونیکا رامیرز کانو کی کتاب کا انکشاف

دی مرر کے مطابق، اس جیسے کئی واقعات کا انکشاف معروف ماہر نفسیات مونیکا رامیرز کانو کی کتاب Las Puertas del Infierno (دوزخ کے دروازے) میں کیا گیا ہے۔ ایک 13 سالہ لڑکے، پیدرو نے انکشاف کیا کہ وہ ساؤتھ ویسٹ میکسیکو کے علاقے سیرا دے گوریرو میں ایک کارٹل سے اس وقت رابطے میں آیا جب اس کے والدین کا انتقال ہو چکا تھا اور وہ اپنے دادا دادی کے ساتھ رہ رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ، اعدادوشمار جاری

پہلا رابطہ اور تربیت کی شروعات

کارٹل کے افراد نے اسے پیسوں کا لالچ دے کر بھرتی کیا اور پہاڑوں میں لے جا کر بندوق دی اور تربیت شروع کردی۔ پیدرو کے مطابق "وہ آپ کو سکھاتے ہیں کہ خوف کے بغیر کیسے مارنا ہے، اور یہاں تک کہ انسانی گوشت کھانے کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: شوہر کے مبینہ تشدد سے بچ کر اٹلی پہنچنے والی پاکستانی خاتون کی کہانی: ‘شادی کی تصویر کزن سے ملنے پر تشدد شروع ہوا’

تربیتی دورانیہ اور نتائج

تین ماہ کے اس تربیتی پیریڈ کا نگران ایک سابق فوجی تھا۔ پیدرو نے بتایا کہ "ہمیں پستولیں دی گئیں اور کہا گیا کہ صرف ایک بچے گا۔ میں نے اپنے سوتیلے بھائی کو مارا۔ کچھ ہی عرصے میں وہ مکمل تربیت یافتہ قاتل بن چکا تھا اور درجنوں افراد کا قاتل بننے کے بعد ایک علاقے کا ’پلازا چیف‘ یعنی کارٹل کا مقامی سربراہ بن گیا۔"

یہ بھی پڑھیں: سچ کو کبھی بھی چھپایا نہیں جا سکتا، اپنی ذات سے محبت کیلئے صرف باطنی طمانیت درکار ہے دوسروں کی خوشنودی کی قطعی ضرورت نہیں

قتل کے عوض انعامات

پیدرو نے مزید بتایا کہ اسے ہر قتل پر الگ رقم دی جاتی تھی اور بطور پلازا چیف اسے ماہانہ 25 ہزار پیسوس ملتے تھے، ساتھ ہی ہر قتل پر 12 ہزار پیسوس اضافی ملتے تھے۔ اس نے کہا کہ ایک موقع پر جب وہ رائفل جلدی نہ جوڑ سکا تو اسے تاروں سے مارا گیا۔ "ہم دس لڑکے تھے، جنہیں بیک وقت تین ماہ تک تربیت دی جاتی تھی، زیادہ تر نو عمر لڑکوں کو قاتل بنانے کے لیے بھرتی کیا جاتا تھا۔"

یہ بھی پڑھیں: گھر بیٹھ کر تنقید کرنے والوں کو تحریک انصاف کا نہیں سمجھتا: علی امین گنڈاپور

بھائی کا قتل اور جسمانی اذیت

پیدرو کا کہنا تھا کہ اسے بچپن سے ہی منشیات کی لت لگ چکی تھی اور اس کا پہلا قتل اس کا اپنا بھائی تھا۔ اس نے یہ بھی بیان کیا کہ کارٹل کا ایک اعلیٰ عہدیدار اکثر قیدیوں کو اذیت دے کر ان کے جسم کے حصے کھاتا تھا اور نوجوانوں کو مجبور کرتا تھا کہ وہ شکار کے دل کو کاٹیں۔

زندہ دل چبانے کی تکلیف

پیدرو نے کہا "ہمیں زندہ دل چبانے پر مجبور کیا جاتا تھا، اگر انکار کرتے تو وہ ہمیں مار دیتا۔ مجھے بس دل میں دانت مارنے تھے۔ یہ کچا کھایا جاتا تھا، ذائقہ بہت برا ہوتا تھا۔"

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...