فلمی صنعت کی بحالی؛ وزیراعلیٰ پنجاب نے امدادی رقوم کی فراہمی کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی

فلمی صنعت کی بحالی کی کمیٹی تشکیل
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فلمی صنعت کی بحالی کے حوالے سے فلموں کی تیاری کیلئے امدادی رقوم کی فراہمی کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کمیٹی کی کنوینر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی صاحبان کے لیے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
نئے فلم سٹی کا قیام
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پنجاب کے پہلے فلم سٹی، فلم سٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب اور پاکستان کے پہلے فلم سکول کے قیام کی منظوری دے دی۔ نواز شریف آئی ٹی سٹی میں فلم سٹی، فلم سٹوڈیو اور پوسٹ پروڈکشن لیب کیلئے جگہ مختص کر دی گئی، ڈیزائن سمیت دیگر اقدامات پر پیش رفت کا پہلا جائزہ بھی مکمل کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی فتح اور امریکہ کو کرپٹو کرنسی کا عالمی مرکز بنانے کا منصوبہ: ایک بِٹ کوائن کی قیمت 80 ہزار ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی کی تشکیل
پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد ’’پنجاب فلم فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی‘‘ تشکیل دی گئی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کمیٹی رواں مالی سال میں پنجاب کی فلم انڈسٹری کے فروغ کے لیے فلم سازوں کو گرانٹ جاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: چور نے پہلے پوجا پھر چوری کی، دلچسپ ویڈیو سامنے آگئی
کمیٹی کے اراکین
وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری، وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمٰن، وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی، سیکرٹری منصوبہ بندی آصف طفیل، سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل، سیکرٹری سیاحت فرید احمد تارڑ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں ہی بچے کی کسٹڈی کی حق دار ہے، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
کمیٹی کی ذمہ داریاں
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی فلم سازوں اور فلم ساز کمپنیوں کی درخواستوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی نئی فلموں کی تیاری اور نامکمل فلموں کے سکرپٹس کا جائزہ بھی لے گی۔ کمیٹی فنڈ کے انتظام، اہلیت کے معیارات، اور باکس آفس مراعات سے متعلق امور پر فیصلہ کرے گی جبکہ کسی معاملے پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
کمیٹی کا پہلا اجلاس
مریم اورنگزیب کی صدارت میں کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلی کے وژن پر عمل درآمد کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔