فلمی صنعت کی بحالی؛ وزیراعلیٰ پنجاب نے امدادی رقوم کی فراہمی کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
فلمی صنعت کی بحالی کی کمیٹی تشکیل
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فلمی صنعت کی بحالی کے حوالے سے فلموں کی تیاری کیلئے امدادی رقوم کی فراہمی کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کمیٹی کی کنوینر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Unity Festival Organized by the Saudi Pakistani Professionals Community with Exciting Workshops
نئے فلم سٹی کا قیام
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ مریم نواز نے پنجاب کے پہلے فلم سٹی، فلم سٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب اور پاکستان کے پہلے فلم سکول کے قیام کی منظوری دے دی۔ نواز شریف آئی ٹی سٹی میں فلم سٹی، فلم سٹوڈیو اور پوسٹ پروڈکشن لیب کیلئے جگہ مختص کر دی گئی، ڈیزائن سمیت دیگر اقدامات پر پیش رفت کا پہلا جائزہ بھی مکمل کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی کمانڈر نے مئی 2025 کی فضائی جھڑپ میں پاکستان کی ایئر سپیریئرٹی کی تصدیق کر دی
فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی کی تشکیل
پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد ’’پنجاب فلم فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی‘‘ تشکیل دی گئی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ کمیٹی رواں مالی سال میں پنجاب کی فلم انڈسٹری کے فروغ کے لیے فلم سازوں کو گرانٹ جاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کی تقریب میں تیز آواز میں گانے چلانے پر 12 افراد کو گرفتار کرلیا گیا
کمیٹی کے اراکین
وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری، وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمٰن، وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا بھی کمیٹی کے رکن ہیں۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی، سیکرٹری منصوبہ بندی آصف طفیل، سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل، سیکرٹری سیاحت فرید احمد تارڑ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی جانب سے 19 فیصد ٹیرف عائد کیئے جانے پر پاکستانی وزارت خزانہ نے رد عمل جاری کر دیا
کمیٹی کی ذمہ داریاں
نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی فلم سازوں اور فلم ساز کمپنیوں کی درخواستوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی نئی فلموں کی تیاری اور نامکمل فلموں کے سکرپٹس کا جائزہ بھی لے گی۔ کمیٹی فنڈ کے انتظام، اہلیت کے معیارات، اور باکس آفس مراعات سے متعلق امور پر فیصلہ کرے گی جبکہ کسی معاملے پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
کمیٹی کا پہلا اجلاس
مریم اورنگزیب کی صدارت میں کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلی کے وژن پر عمل درآمد کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔








