کھئیل داس کوہستانی پر حملے کے مقدمے میں ایس ٹی پی کے رہنما جلال شاہ گرفتار
ٹھٹھہ میں وفاقی وزیر پر حملہ
ٹھٹھہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھئیل داس کوہستانی پر حملے کے مقدمہ درج کرنے کے سلسلے میں پولیس نے سندھ ترقی پسندپارٹی کے ضلعی صدر جلال شاہ کو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات میں تحریک انصاف کو کم از کم دو تہائی اکثریت ملی، امیر جماعت اسلامی
مقدمے کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ تھانے میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) کے ضلعی صدر جلال شاہ، حیدر شورو، حکیم بروہی، جاوید جانوری سمیت تین سے نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ: پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی ٹیوشن فیس میں 200 فیصد اضافہ
واقعے کی نوعیت
مقدمے میں الزام ہے کہ وفاقی وزیر کی گاڑی پر ٹماٹر اور ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا۔ یہ واقعہ ٹھٹھہ کے مرکزی مقام پر اس وقت پیش آیا جب وفاقی وزیر مختلف تقریبات میں شرکت کے بعد واپس روانہ ہو رہے تھے۔ پولیس نے سندھ ترقی پسند پارٹی کے ضلعی صدر جلال شاہ کو حراست میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے 54 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب، “دھی رانی پروگرام” ریاست مدینہ کی عملی تصویر ہے : صوبائی وزیر سہیل شوکٹ بٹ
وزیر اعظم کا رد عمل
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کھیئل داس کوہستانی سے رابطہ کرکے اظہار ہمدردی کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں اور واقعے میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
حکومتی تحقیقات
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کرکے واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔ انہوں نے وفاقی سیکرٹری داخلہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں اور سندھ حکومت سے تحقیقات کرائی جائیں تاکہ حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ یاد رہے کہ ٹھٹھہ میں وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر انڈوں اور ٹماٹروں سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملہ نیشنل بینک کے قریب قوم پرست تنظیم کے کارکنوں نے کیا۔








