دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا

لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس رضا کاظمی نے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے، دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں کو ہی بچے کی کسٹڈی کا حق دار قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: کورنگی کریک پر لگی آگ کس طرح بجھی؟ علاقے میں کونسی گیس موجود ہے؟

تحریری فیصلہ

نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، جسٹس احسن رضا کاظمی نے نازیہ بی بی کی درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے دوسری شادی کی بنیاد پر دس سالہ بچے کو ماں سے لیکر باپ کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: شکیب الحسن نے حسینہ واجد کے ملک سے جانے کے بعد عوام سے معافی مانگ لی

بچوں کی فلاح و بہبود

فیصلے میں کہا گیا کہ بچوں کے حوالگی کے کیسز میں سب سے اہم نقطہ بچوں کی فلاح و بہبود ہونا چاہیے۔ عام طور پر ماں کو ہی بچوں کی کسٹڈی کا حق ہے۔ اگر ماں دوسری شادی کر لے تو یہ حق ضبط کر لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کے پاس سیاسی طعنہ بازی، جھوٹ اور شعبدہ بازیوں کا وقت نہیں: عظمیٰ بخاری

ماں کا حق

فیصلے میں کہا گیا کہ یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہے کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سے محروم ہو جائے گی۔ غیر معمولی حالات میں عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کے لئے اسے ماں کے حوالے کرسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ارکان کانگریس کا پاکستان سے متعلق لکھا گیا خط صدر بائیڈن کو موصول ہونے کی تصدیق

موجودہ کیس کی اہمیت

فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں یہ حقیقت ہے کہ بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے۔ صرف دوسری شادی کرنے پر ماں سے بچے کی کسٹڈی واپس لینا درست فیصلہ نہیں، ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس ؛بانی پی ٹی آئی کی سزا کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

جج کا موقف

جج نے قرار دیا کہ موجودہ کیس میں میاں بیوی کی علیحدگی 2016 میں ہوئی۔ والد نے 2022 میں بچے کی حوالگی کے حوالے سے فیصلہ دائر کیا، اور والد اپنے دعوے میں یہ بتانے سے قاصر رہا کہ اس نے چھ سال تک کیوں دعویٰ نہیں دائر کیا۔

حوالگی کا دعویٰ

فیصلے میں کہا گیا کہ والد نے بچے کے خرچے کے دعوے ممکنہ شکست کے باعث حوالگی کا دعویٰ دائر کیا۔ ٹرائل کورٹ نے کیس میں اٹھائے گئے اہم نقاط کو دیکھے بغیر فیصلہ کیا۔ عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے بچے کی حوالگی والد کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...