بلاول نے سخت جملوں کا استعمال کیا، ہم سوال پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے:عظمٰی بخاری

پنجاب کی کسانوں کے حقوق کا دفاع
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو نے ایک جلسے میں پنجاب کی قیادت کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کیا جبکہ ہم صرف سوال ہی پوچھ لیں تو توہین ہو جاتی ہے۔ پنجاب کے کسانوں کی بات کونے والوں کو سندھ کے کسان نظر کیوں نہیں آتے؟
یہ بھی پڑھیں: انگلش کرکٹ ٹیم کے کپتان بین سٹوکس نے آئی سی سی کو جرمانہ دینے سے صاف انکار کردیا
پنجاب حکومت کی امدادی اقدامات
پالیسی کے تحت اگر پنجاب نے گندم نہیں خریدی تو کسانوں کو لاوارث بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کے کسانوں کو 100 ارب روپے کا پیکج، 5 ہزار فی ایکڑ اور 25 ارب روپے کا ویٹ پروگرام دیا جائے گا۔ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ، ہزاروں ٹریکٹرز اور سپر سیڈرز دیئے گئے ہیں۔ جلسوں میں باتیں کرنا بہت آسان ہے مگر کسی صوبے نے کسانوں کے لیے امدادی قیمت کا اعلان نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا واحد راستہ عدالتی و قانونی چارہ جوئی ہے،احسن اقبال
پریس کانفرنس کی تفصیلات
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کی آڑ میں سیاست کرنے والے آج پنجاب کے کسانوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں، جبکہ سندھ کے کسانوں کی حالت زار پر مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی عدالت کی کاز لسٹ منسوخ
بلاول بھٹو کے بیانات پر تبصرہ
انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب سے دیئے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر سیاست چمکانا آسان ہے، لیکن حل دینا اصل قیادت کا کام ہوتا ہے۔ افسوس کا مقام یہ ہے کہ سندھ کے کسانوں کی حالت پر کسی نے بات نہیں کی۔ نہ وہاں گندم کا ریٹ مقرر کیا گیا، نہ کسان کارڈ جاری کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کے میڈیا ڈائریکٹر اور اہلخانہ سے لوٹ مار کا مقدمہ 24 گھنٹے بعد درج
مالیاتی پیکج کی تفصیلات
عظمٰی بخاری نے بتایا کہ ایک بڑا مالیاتی پیکج جس کی مالیت 110 ارب روپے ہے کسانوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، ہر کسان کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے دیئے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 25 ارب روپے کے ویٹ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی ماضی کے احتجاج سے کیسی فرق ہیں اور بشریٰ بی بی کا کیا کردار ہے؟
نئی زرعی امداد کے اقدامات
جس کسان نے سب سے زیادہ گندم اگائی، اسے 45 لاکھ روپے مالیت کا ٹریکٹر مفت دیا جائے گا، جبکہ ہر ضلع کے بہترین کاشتکار کو 10 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ نجی شعبے کو گندم کی خریداری کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ کسانوں کو فوری ریلیف حاصل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثناء اللہ نے وی پی این استعمال کرنے والوں کو خوشخبری سنا دی
جدید زرعی آلات کی فراہمی
عظمٰی بخاری نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اب تک کسانوں کو 9,500 ٹریکٹر فراہم کیے ہیں جن پر 10 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔ مزید 5,000 سپر سیڈرز فراہم کیے جائیں گے جن پر 8 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
عوام کی فلاح و بہبود کا عزم
وزیراعلیٰ پنجاب کسانوں کے مفاد کو ذاتی اہمیت دیتی ہیں، اور حکومت کسان اور کاشتکار کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ حکومت پنجاب صرف کسانوں کی ہی نہیں، پورے صوبے کی عوام کی فکر رکھتی ہے۔