التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا،التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا،سپریم کورٹ کی پراسیکیوٹر کو تنبیہ

سپریم کورٹ کی سماعت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کیلئے دائر اپیل پر سپریم کورٹ نے التوامانگنے پر سپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کردی۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے پراسیکیوٹر کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی رواں سال پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری میں کمی کی پیشگوئی
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کیلئے دائر اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، پنجاب حکومت نے شواہد پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا۔ عدالت نے التوا مانگنے پر سپیشل پراسیکیوٹر کی سرزنش کردی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہندوکی ہندو سے لڑائی بھی شروع ، کئی جماعتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، استعفوں کی برسات، مسلمان سپریم کورٹ میں، مودی نے ایک اور شوشہ چھوڑ دیا
جسٹس ہاشم کاکڑ کا موقف
جسٹس ہاشم کاکڑ نے وکیل پنجاب حکومت سے استفسار کیا کہ آپ اب یہ مقدمہ کیوں چلانا چاہتے ہیں؟ ان کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چکی ہیں کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے پوچھا کہ شیخ رشید کے خلاف شواہد کیا ہیں؟ وکیل شیخ رشید نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس کا فیصلہ و قانون کے مطابق
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ خدا کا خوف کریں، شیخ رشید متعدد بار ایم این اے بن چکے ہیں، شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، بھاگ کر کہاں جائیں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا، زمین پھٹے یا آسمان گرے، فیصلہ صرف قانون کے مطابق ہوگا۔ شیخ رشید کے وکیل نے سماعت رواں ہفتے مقرر کرنے کی استدعاکردی۔ جسٹس ہاشم کاکڑنے کہا کہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے، اس کی پرواہ نہ کریں۔