پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں مدعی کی تصویر کے بغیر کیس دائر کرنے پر پابندی

پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں کیسز دائر کرنے پر نئی پابندیاں
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مدعی یا درخواست گزار کی بائیو میٹرک اور تصویر کے بغیر پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں کسی بھی قسم کے کیس دائر کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرین نے جگر کی پیوندکاری کے بعد خطرات کو جانچنے کے لیے بلڈ ٹیسٹ تیار کرلیا
چیف جسٹس کا تاریخی اقدام
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کیلئے تاریخی منصوبے کا آغاز کر دیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد پنجاب بھر کے سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کر دیا جس میں کیسز دائر کرنے سے متعلقہ نئے ایس او پیز طے کر دئیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت داخلہ نے 53 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹس بلاک کردیے
نئے ایس او پیز کی تفصیلات
ایس او پیز کے مطابق پورے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں اب کیسز دائر کرنے کیلئے مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت چل کر آنا ہو گا۔ پھر سپیشل کاؤنٹر پر مدعی یا درخواست گزار کی بائیو میٹرک تصدیق ہو گی اور ویب کیمرے سے مدعی یا درخواست گزار کی تصویر لی جا سکے گی۔ اس تصویر کو درخواست گزار کے کیس کے پہلے صفحے پر پرنٹ کیا جائے گا، جس کے بعد کوئی بھی سائل کیس دائر کر سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کی امریکی حملوں کی شدید مذمت، اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار
پچھلی طریقہ کار کی ناکامی
اس سے قبل کیس دائر کرنے کیلئے صرف سائل کے شناختی کارڈ کی کاپی استعمال ہوتی تھی، جس کے نتیجے میں بوگس کیسز کی تعداد میں بے شمار اضافہ ہوا تھا۔ اس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے ایکشن لیا اور پورے پنجاب میں مدعی یا درخواست گزار کے نہ آنے اور بائیو میٹرک نہ کروانے والے سائلین کے کیسز کی ڈائری پر پابندی لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: روزانہ چند منٹ کی چہل قدمی کے 5 بہترین فوائد جو شاید آپ کو معلوم نہیں
وکلا تنظیم کی حمایت
اس سلسلے میں صوبہ پنجاب کی سب سے بڑی وکلا تنظیم کے وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ایسے اقدامات سے نہ صرف بوگس کیس کی دائری رکے گی بلکہ کیسز کا بوجھ بھی عدالتوں میں کم ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ضلع میں بائیو میٹرک کیلئے زیادہ سسٹم نصب کئے جائیں گے تاکہ سائلین کو پریشانی نہ ہو۔
بائیو میٹرک سسٹم کی مزید ضرورت
قانونی ماہر شاید نذیر نے کہا کہ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے بہت اچھا اقدام کیا ہے۔ ہم ان کے اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ صرف سائل کا ہی بائیو میٹرک نہ کیا جائے بلکہ سائل کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کا بھی بائیو میٹرک ہونا چاہئے اور ویب کیمرے سے تصویر بھی لی جانی چاہیے تاکہ پٹیشن کے پہلے صفحے پر سائل اور وکیل دونوں کی تصویریں ہوں۔