نہروں کا معاملہ: کے پی حکومت چشمہ رائٹ کینال منصوبے کیلئے متحرک ہوگئی

چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کی اہمیت
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) سندھ اسمبلی میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد کی منظوری کے معاملے پر خیبرپختونخوا حکومت چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے سے متعلق متحرک ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
محکمہ آبپاشی کی سفارشات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق محکمہ آبپاشی کے پی نے سفارشات منظوری کے لئے وزیراعلیٰ کے پی کو بھیج دی ہیں جن میں وزیراعلیٰ سے صوبائی اسمبلی سے قرارداد پاس کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے میدانی علاقوں میں شدید سموگ اور دھند کے باعث موٹر وے بند
سندھ اسمبلی کی قرارداد کا اثر
سفارشات میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی قرارداد سے چشمہ رائٹ بینک کینال کا منصوبہ حذف کرنے کا مطالبہ کیا جائے، سندھ اسمبلی سے پاس ہونے والی قرارداد کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا جائے، حکومت اگر کوئی اور کارروائی کرنا چاہتی ہے تو احکامات جاری کرے۔
یہ بھی پڑھیں: تیسرا ٹی ٹوئنٹی ، پاکستان نے زمبابوے کو جیت کے لیے آسان ہدف دے دیا
منصوبے کی خصوصیات
اس حوالے سے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے میں خیبرپختونخوا کا پانی استعمال ہوگا۔ وفاقی حکومت نے 30 سال بعد چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کی منظوری دی۔ منصوبے کے فنڈز پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے ادا کئے جانے تھے تاہم وفاق نے ایسا نہیں کیا۔ منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر حکومت لاگت کا 35 فیصد صوبائی خزانے سے دینے پر آمادہ ہوئی۔
معلومات و حقائق
اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ کے پی کا حق ہے اور منصوبے کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے سے کے پی کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین قابل کاشت ہو جائے گی۔ دیگر تین صوبوں نے 1991 کے معاہدے کے تحت نہریں بنالی ہیں، سی آر بی سی پر وفاقی حکومت کی وجہ سے ابھی تک کام شروع نہیں ہو سکا۔